كتاب الجنائز في التكبير على الجنازة صحيح حديث جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللهِ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : قَدْ تُوُفِّيَ الْيَوْمَ رَجُلٌ صَالِحٌ مِنَ الْحَبَشِ، فَهَلُمَّ فَصَلُّوا عَلَيْهِ قَالَ: فَصَفَفْنَا، فَصَلَّى النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَيْهِ، وَنَحْنُ صُفُوفٌ
کتاب: جنازے کے مسائل
باب: نماز جنازہ میں تکبیروں کا بیان
سیّدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ آج حبش کے ایک مرد صالح (نجاشی حبش کا بادشاہ) کا انتقال ہو گیا ہے آؤ اس کی نماز جنازہ پڑھو سیّدنا جابر رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ پھر ہم نے صف بندی کر لی اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی نماز جنازہ پڑھائی اور ہم صف باندھے کھڑے تھے۔
تشریح :
ان احادیث سے میت غائب پر نماز جنازہ غائبانہ پڑھنا ثابت ہوا۔امام شافعی رحمہ اللہ اور امام احمد رحمہ اللہ اور اکثر سلف کا یہی قول ہے۔ علامہ ابن حزم رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ کسی صحابی سے اس کی ممانعت ثابت نہیں۔(راز)
تخریج :
أخرجه البخاري في: 23 كتاب الجنائز: 55 باب الصفوف على الجنازة
ان احادیث سے میت غائب پر نماز جنازہ غائبانہ پڑھنا ثابت ہوا۔امام شافعی رحمہ اللہ اور امام احمد رحمہ اللہ اور اکثر سلف کا یہی قول ہے۔ علامہ ابن حزم رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ کسی صحابی سے اس کی ممانعت ثابت نہیں۔(راز)