اللولؤ والمرجان - حدیث 516

كتاب صلاة الاستسقاء باب رفع اليدين بالدعاء في الاستسقاء صحيح حديث أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لاَ يَرْفَعُ يَدَيْهِ فِي شَيْءٍ مِنْ دُعَائِهِ إِلاَّ فِي الاِسْتِسْقَاءِ، وَإِنَّهُ يَرْفَعُ حَتَّى يُرَى بَيَاضُ إِبْطَيْهِ

ترجمہ اللولؤ والمرجان - حدیث 516

کتاب: نماز استسقاء کا بیان باب: نماز استسقاء میں دعا کے لیے ہاتھ اٹھانا سیّدنا انس رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم دعا استسقاء کے سوا اور کسی دعا کے لئے ہاتھ (زیادہ) نہیں اٹھاتے تھے اور استسقاء میں ہاتھ اتنا اٹھاتے کہ بغلوں کی سفیدی نظر آ جاتی۔
تشریح : ابو داؤد کی مرسل روایتوں میں یہی حدیث اس طرح ہے کہ’’ استسقاء کے سوا پوری طرح آپ کسی دعا میں بھی ہاتھ نہیں اٹھاتے تھے۔‘‘ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ بخاری کی اس روایت میں ہاتھ اٹھانے کے انکار سے مراد یہ ہے کہ بمبالغہ ہاتھ نہیں اٹھاتے تھے۔ اس روایت سے یہ کسی بھی طرح ثابت نہیں ہو سکتا کہ آپ دعاؤں میں ہاتھ ہی نہیں اٹھاتے تھے۔ (راز)
تخریج : أخرجه البخاري في: 15 كتاب الاستسقاء: 22 باب رفع الإمام يده في الاستسقاء ابو داؤد کی مرسل روایتوں میں یہی حدیث اس طرح ہے کہ’’ استسقاء کے سوا پوری طرح آپ کسی دعا میں بھی ہاتھ نہیں اٹھاتے تھے۔‘‘ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ بخاری کی اس روایت میں ہاتھ اٹھانے کے انکار سے مراد یہ ہے کہ بمبالغہ ہاتھ نہیں اٹھاتے تھے۔ اس روایت سے یہ کسی بھی طرح ثابت نہیں ہو سکتا کہ آپ دعاؤں میں ہاتھ ہی نہیں اٹھاتے تھے۔ (راز)