كتاب صلاة العيدين باب ذكر إباحة خروج النساء في العيدين إلى المصلى وشهود الخطبة مفارقات للرجال صحيح حديث أُمِّ عَطِيَّةَ قَالَتْ: أُمِرْنَا أَنْ نُخْرِجَ الْحُيَّضَ، يَوْمَ الْعِيدَيْنِ، وَذَوَاتِ الْخُدُورِ، فَيَشْهَدْنَ جَمَاعَةَ الْمُسْلِمِينَ وَدَعْوَتَهُمْ، وَيَعْتَزِلُ الحُيَّضُ عَنْ مُصَلاَّهُن قَالَتِ امْرَأَةٌ: يَا رَسُولَ اللهِ إِحْدَانَا لَيْسَ لَهَا جِلْبَابٌ، قَالَ: لِتُلْبِسْهَا صَاحِبَتُهَا مِنْ جِلْبَابِهَا
کتاب: نماز عیدین کا بیان
باب: نماز عید کے لیے خواتین کا عید گاہ جانا اور مردوں سے علیحدہ بیٹھ کر امام کا خطبہ سننا
سیدہ ام عطیہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ ہمیں حکم ہوا کہ ہم عیدین کے دن حائضہ اور پردہ نشین عورتوں کو بھی باہر لے جائیں تا کہ وہ مسلمان کے اجتماع اور ان کی دعاؤں میں شریک ہو سکیں البتہ حائضہ عورتوں کو نماز پڑھنے کی جگہ سے دور رکھیں ایک عورت نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہم میں بعض عورتیں ایسی بھی ہوتی ہیں جن کے پاس (پردہ کرنے کے لئے) چادر نہیں ہوتی آپ نے فرمایا کہ اس کی ساتھی عورت اپنی چادر کا ایک حصہ اسے اڑھا دے۔
تخریج : أخرجه البخاري في: 8 كتاب الصلاة: 2 باب وجوب الصلاة في الثياب