كتاب الجمعة باب التحية والإمام يخطب صحيح حديث جَابِرٍ قَالَ: دَخَلَ رَجُلٌ يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَالنَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ فَقَالَ: أَصَلَّيْتَ قَالَ: لاَ، قَالَ: فَصَلِّ رَكْعَتَيْنِ
کتاب: جمعہ کا بیان
باب: خطبہ کے وقت تحیۃ المسجد پڑھنے کا بیان
سیّدنا جابر رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ ایک شخص جمعہ کے دن مسجد میں آیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ پڑھ رہے تھے آپ نے اس سے پوچھا کہ کیا تم نے (تحیتہ المسجد کی) نماز پڑھ لی ہے؟ آنے والے نے جواب دیا کہ نہیں آپ نے فرمایا کہ اٹھو اور دو رکعت نماز (تحیتہ المسجد) پڑھ لو۔
تشریح :
حجتہ الہند سیّدنا شاہ ولی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ جب کوئی نمازی ایسے حال میں مسجد میں داخل ہو کہ امام خطبہ دے رہا ہو تو دو رکعت ہلکی خفیف پڑھ لے تاکہ سنت راتبہ اور ادب خطبہ ہر دو کی رعایت ہو سکے۔ اور اس مسئلہ کے بارے میں تمہارے شہر کے لوگ جو شور کرتے ہیں (روکتے ہیں) ان کے دھوکے میں نہ آنا کیونکہ اس مسئلہ کے حق میں حدیث صحیح وارد ہے جس کی اتباع واجب ہے۔ ( حجۃ اللہ البالغہ: ج ۲ ص ۱۰۱)
تخریج :
أخرجه البخاري في: 11 كتاب الجمعة: 33 باب من جاء والإمام يخطب صلى ركعتين خفيفتين
حجتہ الہند سیّدنا شاہ ولی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ جب کوئی نمازی ایسے حال میں مسجد میں داخل ہو کہ امام خطبہ دے رہا ہو تو دو رکعت ہلکی خفیف پڑھ لے تاکہ سنت راتبہ اور ادب خطبہ ہر دو کی رعایت ہو سکے۔ اور اس مسئلہ کے بارے میں تمہارے شہر کے لوگ جو شور کرتے ہیں (روکتے ہیں) ان کے دھوکے میں نہ آنا کیونکہ اس مسئلہ کے حق میں حدیث صحیح وارد ہے جس کی اتباع واجب ہے۔ ( حجۃ اللہ البالغہ: ج ۲ ص ۱۰۱)