اللولؤ والمرجان - حدیث 501

كتاب الجمعة باب تخفيف الصلاة والخطبة صحيح حديث يَعْلَى بْنِ أُمَيَّةَ رضي الله عنه، قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ عَلَى الْمِنْبَرِ (وَنَادَوْا يَا مَالِكُ)

ترجمہ اللولؤ والمرجان - حدیث 501

کتاب: جمعہ کا بیان نماز اور خطبہ کو مختصر ہلکا کرنے کا بیان سیّدنا یعلی بن امیہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ منبر پر (اس آیت کی) تلاوت فرما رہے تھے اور وہ دوزخی پکاریں گے اے مالک اپنے رب سے کہو کہ وہ ہم کو موت دے دے (زخرف۷۷)
تشریح : راوي حدیث: سیّدنا یعلیٰ بن امیہ مکی قریش کے حلیف تھے۔ فتح مکہ کے دن مسلمان ہوئے اور طائف اور حنین کے غزوات میں شامل ہوئے۔ مکہ میں فتوٰی دیا کرتے تھے۔ سیّدنا عمر رضی اللہ عنہ کے زمانہ خلافت میں یمن کے والی رہے۔ بڑے سخی اور مالدار صحابی تھے۔ سب سے پہلے انہوں نے تاریخ کا آغاز کیا جب کہ یہ یمن میں تھے۔ تقریباً بیس احادیث کے راوی ہیں۔ امام ذہبی فرماتے ہیں کہ ساٹھ ہجری کے وقت تک زندہ رہے لیکن یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ سیّدنا معاویہ سے پہلے وفات پائی یا بعد میں۔
تخریج : أخرجه البخاري في: 59 كتاب بدء الخلق: 7 باب إذا قال أحدكم آمين والملائكة في السماء راوي حدیث: سیّدنا یعلیٰ بن امیہ مکی قریش کے حلیف تھے۔ فتح مکہ کے دن مسلمان ہوئے اور طائف اور حنین کے غزوات میں شامل ہوئے۔ مکہ میں فتوٰی دیا کرتے تھے۔ سیّدنا عمر رضی اللہ عنہ کے زمانہ خلافت میں یمن کے والی رہے۔ بڑے سخی اور مالدار صحابی تھے۔ سب سے پہلے انہوں نے تاریخ کا آغاز کیا جب کہ یہ یمن میں تھے۔ تقریباً بیس احادیث کے راوی ہیں۔ امام ذہبی فرماتے ہیں کہ ساٹھ ہجری کے وقت تک زندہ رہے لیکن یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ سیّدنا معاویہ سے پہلے وفات پائی یا بعد میں۔