کِتَابُ الْاِیْمَانِ باب بيان كون الإيمان بالله تعالى أفضل الأعمال صحيح حديث أَبي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُئِلَ: أَيُّ الْعَمَلِ أَفْضَلُ فَقَالَ: إِيمانٌ بِاللهِ وَرَسُولِهِ قِيلَ: ثُمَّ ماذا قَالَ: الْجِهادُ في سَبيلِ اللهِ قِيلَ: ثُمَّ ماذا قَالَ: حَجٌّ مَبْرورٌ
کتاب: ایمان کا بیان
باب: اللہ پر ایمان لانا سب کاموں سے بڑھ کر ہے
سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا گیا کہ کون سا عمل سب سے افضل ہے؟ فرمایا اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لانا کہا گیا اس کے بعد کون سا؟ آپ نے فرمایا اللہ کی راہ میں جہاد کرنا کہا گیا پھر کیا ہے؟ آپ نے فرمایا حج مبرور۔
تشریح :
حج مبرور سے خالص حج مراد ہے کہ جس میں ریا اور نمود نمائش کا شائبہ تک نہ ہو۔ اس کی نشانی یہ ہے کہ حج کے بعد آدمی گناہوں سے توبہ کرے اور پھر گناہوں میں مبتلا نہ ہو۔ (راز)
تخریج :
أخرجه البخاري في: 2 كتاب الإيمان: 18 باب من قال إن الإيمان هو العمل
حج مبرور سے خالص حج مراد ہے کہ جس میں ریا اور نمود نمائش کا شائبہ تک نہ ہو۔ اس کی نشانی یہ ہے کہ حج کے بعد آدمی گناہوں سے توبہ کرے اور پھر گناہوں میں مبتلا نہ ہو۔ (راز)