اللولؤ والمرجان - حدیث 48

کِتَابُ الْاِیْمَانِ باب الدليل على أن حب الأَنصار من الإيمان صحيح حديث الْبَراء قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : الأَنْصارُ لا يُحِبُّهُمْ إِلاَّ مُؤْمِنٌ، وَلا يُبْغِضُهُمْ إِلاّ مُنافِقٌ، فَمَنْ أَحَبَّهُمْ أَحَبَّهُ اللهُ، وَمَنْ أَبْغَضَهُمْ أَبْغَضَهُ اللهُ

ترجمہ اللولؤ والمرجان - حدیث 48

کتاب: ایمان کا بیان باب: اس بات کی دلیل کہ انصار سے محبت ایمان کی نشانی ہے سیّدنا براء رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا انصار سے صرف مومن ہی محبت رکھے گا اور ان سے صرف منافق ہی بغض رکھے گا پس جو شخص ان سے محبت رکھے گا اس سے اللہ محبت رکھے گا اور جو ان سے بغض رکھے گا اس سے اللہ تعالیٰ بغض رکھے گا۔
تشریح : راوي حدیث: سیّدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ کی کنیت ابو عمارہ انصاری تھی۔ بڑے پایہ کے فقیہ تھے۔ بدر کے دن کم سنی کی وجہ سے پیچھے رکھے گئے تھے۔ بعد میں پندرہ غزوات میں شریک ہوئے۔ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ میں تشریف لائے تو یہ قرآن مجید کی مفصل سورتیں حفظ کرتے تھے۔ کوفہ میں آئے تو ۲۴ہجری میں رے فتح کیا۔ ۷۱ یا ۷۲ ہجری کو کوفہ میں وفات پائی۔
تخریج : أخرجه البخاري في: 63 كتاب مناقب الأنصار: 4 باب حب الأنصار راوي حدیث: سیّدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ کی کنیت ابو عمارہ انصاری تھی۔ بڑے پایہ کے فقیہ تھے۔ بدر کے دن کم سنی کی وجہ سے پیچھے رکھے گئے تھے۔ بعد میں پندرہ غزوات میں شریک ہوئے۔ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ میں تشریف لائے تو یہ قرآن مجید کی مفصل سورتیں حفظ کرتے تھے۔ کوفہ میں آئے تو ۲۴ہجری میں رے فتح کیا۔ ۷۱ یا ۷۲ ہجری کو کوفہ میں وفات پائی۔