اللولؤ والمرجان - حدیث 478

كتاب صلاة المسافرين وقصرها باب معرفة الركعتين اللتين كان يصليهما النبي صلی اللہ علیہ وسلم بعد العصر صحيح حديث عَائِشَةَ، قَالَتْ: رَكْعَتَانِ لَمْ يَكُنْ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَعُهُمَا سِرًّا وَلاَ عَلاَنِيَةً؛ رَكْعَتَانِ قَبْلَ صَلاَةِ الصُّبْحِ، وَرَكْعَتَانِ بَعْدَ الْعَصْرِ

ترجمہ اللولؤ والمرجان - حدیث 478

کتاب: مسافروں کی نماز اور اس کے قصر کا بیان باب: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز عصر کے بعد کی دو رکعت کا بیان سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہانے فرمایا کہ دو رکعات کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی ترک نہیں فرمایا۔ پوشیدہ ہو یا عام لوگوں کے سامنے، صبح کی نماز سے پہلے دو رکعات اور عصر کی نماز کے بعد دو رکعات۔
تشریح : عصر کے بعد دو رکعات آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ خاص تھیں۔ امت کے لیے آپ نے عصر کے بعد نفل نمازوں سے منع فرمایا ہے۔ (راز)نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے عصر کے بعد نماز پڑھنے سے منع فرمایا ہے لیکن وفد عبدالقیس کی وجہ سے آپ کی ظہر کی بعد والی دو سنتیں رہ گئی تھیں تو آپ نے انہیں عصر کے بعد پڑھا۔ اس سے معلوم ہوا کہ عصر کے بعد کا وقت درحقیقت نہی کا وقت ہے اور اس میں کوئی نماز پڑھنا منع ہے لیکن اگر کوئی سببی نماز ہو تو وہ پڑھی جا سکتی ہے جیسے کوئی قضا نماز، نماز جنازہ، تحیۃ المسجد وغیرہ۔ باقی ان دو رکعات پر ہمیشگی یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا خاصہ ہے جو سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہاکی روایت میں موجود ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عادت مبارکہ تھی کہ جب ایک کام ایک دفعہ کر لیتے تو پھر اس پر ہمیشگی فرماتے۔
تخریج : أخرجه البخاري في: 9 كتاب مواقيت الصلاة: 33 باب ما يصلي بعد العصر من الفوائت ونحوها عصر کے بعد دو رکعات آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ خاص تھیں۔ امت کے لیے آپ نے عصر کے بعد نفل نمازوں سے منع فرمایا ہے۔ (راز)نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے عصر کے بعد نماز پڑھنے سے منع فرمایا ہے لیکن وفد عبدالقیس کی وجہ سے آپ کی ظہر کی بعد والی دو سنتیں رہ گئی تھیں تو آپ نے انہیں عصر کے بعد پڑھا۔ اس سے معلوم ہوا کہ عصر کے بعد کا وقت درحقیقت نہی کا وقت ہے اور اس میں کوئی نماز پڑھنا منع ہے لیکن اگر کوئی سببی نماز ہو تو وہ پڑھی جا سکتی ہے جیسے کوئی قضا نماز، نماز جنازہ، تحیۃ المسجد وغیرہ۔ باقی ان دو رکعات پر ہمیشگی یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا خاصہ ہے جو سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہاکی روایت میں موجود ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عادت مبارکہ تھی کہ جب ایک کام ایک دفعہ کر لیتے تو پھر اس پر ہمیشگی فرماتے۔