اللولؤ والمرجان - حدیث 441

كتاب صلاة المسافرين وقصرها باب استحباب تطويل القراءة في صلاة الليل صحيح حديث عَبْدِ اللهِ بْنِ مَسْعُودٍ رضي الله عنه، قَالَ: صَلَّيْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةً فَلَمْ يَزَلْ قَائمًا حَتَّى هَمَمْتُ بِأَمْرِ سَوْءٍ؛ قِيلَ لَهُ: وَمَا هَمَمْتَ قَالَ: هَمَمْت أَنْ أَقْعُدَ وَأَذَرَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

ترجمہ اللولؤ والمرجان - حدیث 441

کتاب: مسافروں کی نماز اور اس کے قصر کا بیان باب: تہجد میں لمبی قراء ت کا مستحب ہونا سیّدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک مرتبہ رات میں نماز پڑھی آپ نے اتنا لمبا قیام کیا کہ میرے دل میں ایک غلط خیال پیدا ہو گیا ہم نے پوچھا کہ وہ غلط خیال کیا تھا تو آپ نے بتلایا میں نے سوچا کہ بیٹھ جاؤں اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ساتھ چھوڑ دوں۔
تخریج : أخرجه البخاري في: 19 كتاب التهجد: 9 باب طول القيام في صلاة الليل