کِتَابُ الْاِیْمَانِ باب بيان حال إيمان من رغب عن أبيه وهو يعلم صحيح حديث أَبي ذَرٍّ رضي الله عنه أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: لَيْسَ مِنْ رَجُلٍ ادَّعَى لِغَيْرِ أَبيهِ وَهُوَ يَعْلَمُهُ إِلاَّ كَفَرَ، وَمَنِ ادَّعى قَوْمًا لَيْسَ لَهُ فِيهِمْ نَسَبٌ فَلْيَتَبَوَّأْ مَقْعَدَهُ مِنَ النَّارِ
کتاب: ایمان کا بیان
باب: اپنے باپ سے پھر جانے، نفرت کرنے اور دانستہ دوسرے کو باپ بنانے والے کے ایمان کا بیان
سیّدنا ابوذر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس شخص نے بھی جان بوجھ کر اپنے باپ کے سوا کسی اور کو اپنا باپ بنایا تو اس نے کفر کیا اور جس شخص نے بھی اپنا نسب کسی ایسی قوم سے ملایا جس سے اس کا کوئی (نسبی) تعلق نہیں ہے تو وہ اپنا ٹھکانا جہنم میں بنا لے۔
تشریح :
راوي حدیث: سیّدنا جندب بن جنادہ رضی اللہ عنہ پنی کنیت ابو ذر الغفاری کے ساتھ مشہور معروف ہوئے۔ ابتداء میں ہی اسلام قبول کیا تھا۔ اور اس موقعہ پر بڑی اذیتیں دی گئیں۔ بڑے بہادر اور ماہر تیر انداز تھے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا۔ زمین کے اوپر اور آسمان کی چھت کے نیچے ابو ذر سے زیادہ سچا اور راست گو کوئی نہیں ہے۔ اونٹ کے بیمار ہونے کی وجہ سے غزوئہ تبوک میں لشکر کے ساتھ نہ جا سکے تو بعد میں اپنا سامان پیٹھ پر اٹھایا اور پیدل شرکت کی۔ ۲۸۱ احادیث کے راوی ہیں۔ ربذہ مقام پر ۳۶ہجری کو وفات پائی۔
تخریج :
أخرجه البخاري في: 61 كتاب المناقب: 5 باب حدثنا أبو معمر
راوي حدیث: سیّدنا جندب بن جنادہ رضی اللہ عنہ پنی کنیت ابو ذر الغفاری کے ساتھ مشہور معروف ہوئے۔ ابتداء میں ہی اسلام قبول کیا تھا۔ اور اس موقعہ پر بڑی اذیتیں دی گئیں۔ بڑے بہادر اور ماہر تیر انداز تھے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا۔ زمین کے اوپر اور آسمان کی چھت کے نیچے ابو ذر سے زیادہ سچا اور راست گو کوئی نہیں ہے۔ اونٹ کے بیمار ہونے کی وجہ سے غزوئہ تبوک میں لشکر کے ساتھ نہ جا سکے تو بعد میں اپنا سامان پیٹھ پر اٹھایا اور پیدل شرکت کی۔ ۲۸۱ احادیث کے راوی ہیں۔ ربذہ مقام پر ۳۶ہجری کو وفات پائی۔