کِتَابُ الْاِیْمَانِ باب بيان خصال المنافق صحيح حديث أَبي هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: آيَةَ الْمُنافِق ثَلاثٌ: إِذا حَدَّثَ كَذَب، وَإِذا وَعَد أَخْلَفَ، وَإِذا اؤْتُمِنَ خَانَ
کتاب: ایمان کا بیان
باب: منافق کی خصلتیں
سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا منافق کی علامتیں تین ہیں جب بات کرے جھوٹ بولے جب وعدہ کرے اس کے خلاف کرے اور جب اس کو امین بنایا جائے تو خیانت کرے۔
تشریح :
ان احادیث میں نفاق کی جتنی علامتیں ذکر ہوئی ہیں وہ عمل سے تعلق رکھتی ہیں۔ یعنی مسلمان ہونے کے بعد عمل میں نفاق کا مظاہرہ ہو۔ اور اگر نفاق قلب میں ہے یعنی سرے سے ایمان ہی موجود نہیں اور محض زبان سے اپنے آپ کو مسلمان ظاہر کر رہا ہے تو وہ نفاق یقینا کفر وشرک کے برابر بلکہ بڑھ کر ہے۔ قرآن میں ہے: ’’منافقین دوزخ کے نیچے والے درجے میں ہوں گے۔‘‘ (راز)
تخریج :
أخرجه البخاري في: 2 كتاب الإيمان: 24 باب علامة المنافق
ان احادیث میں نفاق کی جتنی علامتیں ذکر ہوئی ہیں وہ عمل سے تعلق رکھتی ہیں۔ یعنی مسلمان ہونے کے بعد عمل میں نفاق کا مظاہرہ ہو۔ اور اگر نفاق قلب میں ہے یعنی سرے سے ایمان ہی موجود نہیں اور محض زبان سے اپنے آپ کو مسلمان ظاہر کر رہا ہے تو وہ نفاق یقینا کفر وشرک کے برابر بلکہ بڑھ کر ہے۔ قرآن میں ہے: ’’منافقین دوزخ کے نیچے والے درجے میں ہوں گے۔‘‘ (راز)