اللولؤ والمرجان - حدیث 31

کِتَابُ الْاِیْمَانِ باب تفاضل أهل الإيمان فيه ورجحان أهل اليمن فيه صحيح حديثُ عُقْبَةَ بْنِ عَمْرٍو أَبي مَسْعودٍ قَالَ: أَشارَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِهِ نَحْوَ الْيَمَنِ فَقالَ: الإِيمانُ يَمانٍ هَهنا، أَلا إِنَّ الْقَسْوَةَ وَغِلَظَ الْقُلُوبِ في الْفَدَّادِينَ عِنْدَ أُصولِ أَذْنابِ الإِبْلِ حَيْثُ يَطْلُعُ قَرْنا الشَّيْطانِ في رَبيعَةَ وَمُضَرَ

ترجمہ اللولؤ والمرجان - حدیث 31

کتاب: ایمان کا بیان باب: اہل ایمان کا ایمان ایک دوسرے سے کم زیادہ ہونا اور یمن کے لوگوں کا ایمان زیادہ ہونا سیّدنا عقبہ بن عمرو ابو مسعود رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یمن کی طرف اپنے ہاتھ سے اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ ایمان تو ادھر ہے یمن میں ہاں اور قساوت اور سخت دلی ان لوگوں میں ہے جو اونٹوں کی دمیں پکڑے چلاتے رہتے ہیں جہاں سے شیطان کی چوٹیاں نمودار ہوں گی یعنی ربیعہ اور مضر کی قوموں میں۔
تشریح : راوي حدیث: سیّدنا عقبہ بن عمرو رضی اللہ عنہ کی کنیت ابو مسعود انصاری تھی۔ لیلۃ العقبہ میں شریک تھے۔ امام بخاری کے بقول بدری صحابی ہیں۔ لیکن امام ذہبی نے لکھا ہے کہ بدر میں شامل نہیں تھے۔ پہلا قول زیادہ صحیح ہے۔ سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کے دور خلافت میں ۴۰ہجری سے قبل وفات پائی۔
تخریج : أخرجه البخاري في: 59 كتاب بدء الخلق: 15 باب خير مال المسلم غنم يتبع بها شعف الجبال راوي حدیث: سیّدنا عقبہ بن عمرو رضی اللہ عنہ کی کنیت ابو مسعود انصاری تھی۔ لیلۃ العقبہ میں شریک تھے۔ امام بخاری کے بقول بدری صحابی ہیں۔ لیکن امام ذہبی نے لکھا ہے کہ بدر میں شامل نہیں تھے۔ پہلا قول زیادہ صحیح ہے۔ سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کے دور خلافت میں ۴۰ہجری سے قبل وفات پائی۔