كتاب الطهارة باب المسح على الخفين صحيح حديث حُذَيْفَةَ، قَالَ: رَأَيْتُنِي أَنَا وَالنَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَتَمَاشَى، فَأَتَى سُبَاطَةَ قَوْمٍ خَلْفَ حَائِطٍ فَقَامَ كَمَا يَقُومُ أَحَدُكُمْ، فَبَالَ، فَانْتَبَذْتُ مِنْهُ، فَأَشَارَ إِلَيَّ فَجِئْتُهُ، فَقُمْتُ عِنْدَ عَقِبِهِ حَتَّى فَرَغَ
کتاب: طہارت کے مسائل
باب: موزوں پر مسح کرنے کا بیان
سیّدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ (ایک مرتبہ) میں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جا رہے تھے کہ ایک قوم کی کوڑی (کوڑا پھینکنے کی جگہ) پر (جو) ایک دیوار کے پیچھے (تھی) پہنچے تو آپ اس طرح کھڑے ہو گئے جس طرح ہم تم میں سے کوئی (شخص) کھڑا ہوتا ہے پھر آپ نے پیشاب کیا اور میں ایک طرف ہٹ گیا تب آپ نے مجھے اشارہ کیا تو میں آپ کے پاس (پردہ کی غرض سے) آپ کی ایڑیوں کے قریب کھڑا ہو گیا یہاں تک کہ آپ پیشاب سے فارغ ہو گئے ۔
تشریح :
قضائے حاجت کرتے ہوئے جو چیز ملحوظ رکھنی چاہیے وہ ہے چھینٹوں سے بچنا۔ پس عام حالات میں بیٹھ کر ہی یہ بات ممکن ہوتی ہے جب کہ اس قسم کے خاص موقعوں پر کھڑے ہو کر چھینٹوں سے بچا جا سکتا ہے۔ اس لیے اگر بیٹھنا مشکل اور دشوار ہو یا کھڑے ہو کر پیشاب کرنے میں احتیاط ہو تو کھڑے ہو کر پیشاب کرنے میں مضائقہ نہیں البتہ عام حالات میں بیٹھ کر پیشاب کرنا چاہیے۔
تخریج :
أخرجه البخاري في: 4 كتاب الوضوء: 61 باب البول عند صاحبه والتستر بالحائط
قضائے حاجت کرتے ہوئے جو چیز ملحوظ رکھنی چاہیے وہ ہے چھینٹوں سے بچنا۔ پس عام حالات میں بیٹھ کر ہی یہ بات ممکن ہوتی ہے جب کہ اس قسم کے خاص موقعوں پر کھڑے ہو کر چھینٹوں سے بچا جا سکتا ہے۔ اس لیے اگر بیٹھنا مشکل اور دشوار ہو یا کھڑے ہو کر پیشاب کرنے میں احتیاط ہو تو کھڑے ہو کر پیشاب کرنے میں مضائقہ نہیں البتہ عام حالات میں بیٹھ کر پیشاب کرنا چاہیے۔