اللولؤ والمرجان - حدیث 1451

كتاب الألفاظ من الأدب وغيرها باب حكم إِطلاق لفظة العبد والأمة والمولى والسيد صحيح حديث أَبِي هُرَيْرَةَ رضي الله عنه، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ: لاَ يَقُلْ أَحَدُكُمْ أَطْعِمْ رَبَّكَ، وَضِّى رَبَّكَ، اسْقِ رَبَّكَ وَلْيَقُلْ سَيِّدِي، مَوْلاَيَ وَلاَ يَقُلْ أَحَدُكُمْ عَبْدِي، أَمَتِي وَلْيَقُلْ فَتَايَ وَفَتَاتِي وَغُلاَمِي

ترجمہ اللولؤ والمرجان - حدیث 1451

کتاب: الفاظ ادب وغیرہ کا بیان باب: عبد، امتہ، مولیٰ اور سید، ان لفظوں کے بولنے کا بیان حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کوئی شخص (کسی غلام یا کسی بھی شخص سے) یہ نہ کہے ’’اپنے رب( مراد آقا) کو کھانا کھلا، اپنے رب کو وضو کرا۔ اپنے رب کو پانی پلا‘‘ بلکہ صرف میرے سردار میرے آقا کے الفاظ کہنا چاہیے اسی طرح کوئی شخص یہ نہ کہے۔ ’’میرا بندہ، میری بندی، بلکہ یوں کہنا چاہیے میرا لڑکا(ملازم)، میری لڑکی(ملازمہ)، میرا غلام۔‘‘
تخریج : أخرجه البخاري في: 49 كتاب العتق: 17 باب كراهية التطاول على الرقيق