كتاب الطهارة باب وجوب غسل الرجلين بكمالهما صحيح حديث عَبْدِ اللهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ تَخَلَّفَ عَنَّا النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفْرَةٍ سَافَرْنَاهَا فَأَدْرَكَنَا، وَقَدْ أَرْهَقَتْنَا الصَّلاَةُ، وَنَحْنُ نَتَوَضًّأُ، فَجَعَلْنَا نَمْسَحُ عَلَى أَرْجُلِنَا، فَنَادَى بِأَعْلَى صَوْتِهِ: وَيْلٌ لِلأَعْقَابِ مِنَ النَّارِ مَرَّتَيْنِ أَوْ ثَلاَثًا
کتاب: طہارت کے مسائل
باب: پورا پاؤں دھونا واجب ہے
سیّدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ نے کہا کہ ایک سفر میں جو ہم نے (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی معیت میں) کیا تھا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہم سے پیچھے رہ گئے (وہ سفر مکہ سے مدینہ کا تھا) اور آپ ہم سے اس وقت ملے جب (عصر کی) نماز کا وقت آن پہنچا تھا ہم (جلدی جلدی) وضو کر رہے تھے پس پاؤں کو خوب دھونے کی بجائے ہم یوں ہی سا دھو رہے تھے (یہ حال دیکھ کر) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بلند آواز سے پکارا دیکھو ایڑیوں کی خرابی دوزخ سے ہونے والی ہے دو یا تین بار آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (یوں ہ بلند آواز سے) فرمایا۔
تخریج : أخرجه البخاري في: 3 كتاب العلم: 3 باب من رفع صوته بالعلم