كتاب الأقضية باب النهي عن كثرة المسائل من غير حاجة والنهي عن منع وهات، وهو الامتناع من أداء حق لزمه، أو طلب ما لا يستحقه صحيح حديث الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : إِنَّ اللهَ حَرَّمَ عَلَيْكُمْ عُقُوقَ الأُمَّهَاتِ، وَوَأْدَ الْبَنَاتِ، وَمَنعَ وَهَاتِ، وَكَرِهَ لَكُمْ قِيلَ وَقَالَ، وَكَثْرَةَ السُّؤَالِ، وَإِضَاعَةَ الْمَالِ
کتاب: احکام اور فیصلوں کے مسائل
باب: بغیر ضرورت کے کثرت سے سوال کرنا، اپنے اوپر واجب الادا حقوق ادا نہ کرنے لیکن اوروں سے بغیر حق کے طلب کرنے کی ممانعت
حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے تم پر ماں( اور باپ) کی نافرمانی، لڑکیوں کو زندہ دفن کرنا( واجب حقوق کی) ادائیگی نہ کرنا اور( دوسروں کا مال ناجائز طریقے پر) دبا لینا حرام قرار دیا ہے اور فضول بکواس کرنے اور کثرت سے سوالات کرنے اور مال ضائع کرنے کو مکروہ قرار دیا ہے۔
تخریج : أخرجه البخاري في: 43 كتاب الاستقراض: 19 باب ما ينهى عن إضاعة المال