Book - حدیث 977

كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ مَنْ يُسْتَحَبُّ أَنْ يَلِيَ الْإِمَامَ صحیح - حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ قَالَ: حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يُحِبُّ أَنْ يَلِيَهُ الْمُهَاجِرُونَ وَالْأَنْصَارُ لِيَأْخُذُوا عَنْهُ»

ترجمہ Book - حدیث 977

کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ باب: امام کے قریب کس کا کھڑا ہونا مستحب ہے؟ سیدنا انس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ کو یہ بات پسند تھی کہ مہاجر اور انصار آپ کے قریب( اگلی صفوں میں) کھڑے ہوں۔ تاکہ آپ سے (نماز کے مسائل عملی طور پر) سیکھ سکیں۔
تشریح : ۔مہاجرین اور انصار صحابہ کرامرضوان للہ عنہم اجمعین کو زیادہ اہمیت دینے کیوجہ یہ تھی۔کہ وہ عقل اور حافظہ کے لہاظ سے عام لوگوں سے برتر تھے۔چنانچہ ایسے حضرات اگر نبی اکرمﷺ کے قریب کھڑے ہوں گے تو وہ مسائل کو اچھی طرح سمجھ کر یاد رکھ سکیں گے۔اور دوسرو ں کو بھی سمجھا سکیں گے۔جب کہ آبادی سے دور رہنے والے اور کبھی کبھار حاضر خدمت ہونے والے ان صلاحیتوں میں اس مقام پر فائز نہیں تھے۔وہ لوگ ضرورت پڑنے پر نبی اکرم ﷺ سےباکبار صحابہ کرامرضوان للہ عنہم اجمعین سے مسائل پوچھ سکتے تھے۔ ۔مہاجرین اور انصار صحابہ کرامرضوان للہ عنہم اجمعین کو زیادہ اہمیت دینے کیوجہ یہ تھی۔کہ وہ عقل اور حافظہ کے لہاظ سے عام لوگوں سے برتر تھے۔چنانچہ ایسے حضرات اگر نبی اکرمﷺ کے قریب کھڑے ہوں گے تو وہ مسائل کو اچھی طرح سمجھ کر یاد رکھ سکیں گے۔اور دوسرو ں کو بھی سمجھا سکیں گے۔جب کہ آبادی سے دور رہنے والے اور کبھی کبھار حاضر خدمت ہونے والے ان صلاحیتوں میں اس مقام پر فائز نہیں تھے۔وہ لوگ ضرورت پڑنے پر نبی اکرم ﷺ سےباکبار صحابہ کرامرضوان للہ عنہم اجمعین سے مسائل پوچھ سکتے تھے۔