Book - حدیث 966

كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ مَا يُكْرَهُ فِي الصَّلَاةِ حسن حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ سُفْيَانُ بْنُ زِيَادٍ الْمُؤَدِّبُ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَاشِدٍ، عَنْ الْحَسَنِ بْنِ ذَكْوَانَ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: «نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُغَطِّيَ الرَّجُلُ فَاهُ فِي الصَّلَاةِ»

ترجمہ Book - حدیث 966

کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ باب: جو اعمال نماز میں مکروہ ہیں سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے ، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے اس بات سے منع فرمایا ہے کہ آدمی نماز کے دوران میں منہ ڈھانک لے۔
تشریح : ۔مذکورہ روایت کو ہمارے شیخ نے سنداً ضعیف قرار دیا ہے۔جبکہ شیخ البانی رحمۃ اللہ علیہ نے اسے دیگر شواہد کی بنا پر حسن قرار دیا ہے بنا بریں اسے حسن ماننے کی صورت میں نماز کے دوران میں منہ پر کپڑا ڈالنا یا کپڑے سے منہ چھپانا منوع ہوگا۔ اس عمل کو اہل عرب سدل سے تعبیر کرتے ہیں جیسا کہ بعض روایات میں لفظ سدل کا بھی زکر آیا ہے۔(دیکھئے۔مسند احمد ۔295۔341۔345۔348۔وسنن ابی داؤد الصلاۃ حدیث 643۔644) ۔مذکورہ روایت کو ہمارے شیخ نے سنداً ضعیف قرار دیا ہے۔جبکہ شیخ البانی رحمۃ اللہ علیہ نے اسے دیگر شواہد کی بنا پر حسن قرار دیا ہے بنا بریں اسے حسن ماننے کی صورت میں نماز کے دوران میں منہ پر کپڑا ڈالنا یا کپڑے سے منہ چھپانا منوع ہوگا۔ اس عمل کو اہل عرب سدل سے تعبیر کرتے ہیں جیسا کہ بعض روایات میں لفظ سدل کا بھی زکر آیا ہے۔(دیکھئے۔مسند احمد ۔295۔341۔345۔348۔وسنن ابی داؤد الصلاۃ حدیث 643۔644)