Book - حدیث 913

كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ الْإِشَارَةِ فِي التَّشَهُّدِ صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى، وَالْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ، وَإِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ، قَالُوا: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ: حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، «أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، كَانَ إِذَا جَلَسَ فِي الصَّلَاةِ، وَضَعَ يَدَيْهِ عَلَى رُكْبَتَيْهِ، وَرَفَعَ إِصْبَعَهُ الْيُمْنَى الَّتِي تَلِي الْإِبْهَامَ، فَيَدْعُو بِهَا، وَالْيُسْرَى عَلَى رُكْبَتِهِ بَاسِطَهَا عَلَيْهَا»

ترجمہ Book - حدیث 913

کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ باب: تشہد میں(انگلی سے)اشارہ کرنا سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ جب نماز میں بیٹھتے تو دونوں ہاتھ گھٹنوں پر رکھتے اور دائیں ہاتھ کی انگوٹھے کے ساتھ والی انگلی اٹھاتے، اس کے ساتھ دعا کرتے اور آپ نے بایاں ہاتھ اپنے گھٹنے پر پھیلا کر رکھا ہوا ہوتا تھا۔
تشریح : ۔1۔انگلی سے اشارہ تشہد میں ہوتا ہے۔سجدوں کےدرمیان جلسے میں نہیں۔اس حدیث میں,نماز میں بیٹھنے کا مطلب, تشہد میں ,بیٹھنا ہے۔جیسے کہ حدیث 912 سے واضح ہے۔2۔تشہد میں بایاں ہاتھ تو اسی طرح رکھا جائے گا۔جسطرح سجدوں کے درمیان جلسے میں ہوتا ہے۔دایئں ہاتھ کا ایک طریقہ اس حدیث میں بیان کیاگیا ہے۔ کہ انگوٹھے کو درمیانی انگلی کے ساتھ ملا کر حلقہ بنایاجائے۔اور شہادت کی انگلی سے اشارہ کیاجائے۔اس صورت میں چھوٹی دونوں انگلیاں بند رکھی جایئں گی۔(سنن ابی دائود۔الصلاۃ تفریح ابواب الرکوع والسجود ۔۔۔باب الاشارہ فی التشھد حدیث 987) دوسرا طریقہ یہ ہے کہ انگوٹھا شہادت کی انگلی کی نچلی پور پر رکھا جائے۔ اور باقی تینوں انگلیاں بند ہوں۔اسے حدیث میں ترین کےعدد سے تعبیر کیا گیا ہے۔دیکھئے۔(صحیح مسلم المساجد باب صفۃ الجلوس فی الصلاۃ ۔۔۔حدیث 580) اہل عرب میں اعداد کے جوخاص اشارات رائج تھے ان کے مطابق ترپن کا عدد اس طرح بنتا ہے۔ اس لئے اس کیفیت کو اس لفظ سے ظاہر کیا گیا۔3۔انگلی کے ساتھ دعا کرنے کامطلب یہ ہے کہ دعا کےدوران میں انگلی اٹھا کر اشارہ کیا جائے۔4۔یہ اشارہ ابتداء سے انتہا یعنی سلام پھیرنے تک کیا جائے۔5۔اشارے کے ساتھ انگلی کو حرکت دینا یا دیتے رہنا ضروری نہیں ہے بعض لوگ صرف (الااللہ) پرانگلی کو اٹھاتے اور پھر رکھ دیتے ہیں۔یہ بالکل بے بنیاد ہے اور بعض لوگ مسلسل حرکت دیتے رہتے ہیں۔ یہ بھی صحیح نہیں۔بعض روایات میں (یحرکھا) کے الفاظ تو آتے ہیں لیکن اس کا مطلب بھی (یدعو بھا یا یشیر بھا) ہی ہے۔یعنی دعا یااشارہ کرتے۔ ۔1۔انگلی سے اشارہ تشہد میں ہوتا ہے۔سجدوں کےدرمیان جلسے میں نہیں۔اس حدیث میں,نماز میں بیٹھنے کا مطلب, تشہد میں ,بیٹھنا ہے۔جیسے کہ حدیث 912 سے واضح ہے۔2۔تشہد میں بایاں ہاتھ تو اسی طرح رکھا جائے گا۔جسطرح سجدوں کے درمیان جلسے میں ہوتا ہے۔دایئں ہاتھ کا ایک طریقہ اس حدیث میں بیان کیاگیا ہے۔ کہ انگوٹھے کو درمیانی انگلی کے ساتھ ملا کر حلقہ بنایاجائے۔اور شہادت کی انگلی سے اشارہ کیاجائے۔اس صورت میں چھوٹی دونوں انگلیاں بند رکھی جایئں گی۔(سنن ابی دائود۔الصلاۃ تفریح ابواب الرکوع والسجود ۔۔۔باب الاشارہ فی التشھد حدیث 987) دوسرا طریقہ یہ ہے کہ انگوٹھا شہادت کی انگلی کی نچلی پور پر رکھا جائے۔ اور باقی تینوں انگلیاں بند ہوں۔اسے حدیث میں ترین کےعدد سے تعبیر کیا گیا ہے۔دیکھئے۔(صحیح مسلم المساجد باب صفۃ الجلوس فی الصلاۃ ۔۔۔حدیث 580) اہل عرب میں اعداد کے جوخاص اشارات رائج تھے ان کے مطابق ترپن کا عدد اس طرح بنتا ہے۔ اس لئے اس کیفیت کو اس لفظ سے ظاہر کیا گیا۔3۔انگلی کے ساتھ دعا کرنے کامطلب یہ ہے کہ دعا کےدوران میں انگلی اٹھا کر اشارہ کیا جائے۔4۔یہ اشارہ ابتداء سے انتہا یعنی سلام پھیرنے تک کیا جائے۔5۔اشارے کے ساتھ انگلی کو حرکت دینا یا دیتے رہنا ضروری نہیں ہے بعض لوگ صرف (الااللہ) پرانگلی کو اٹھاتے اور پھر رکھ دیتے ہیں۔یہ بالکل بے بنیاد ہے اور بعض لوگ مسلسل حرکت دیتے رہتے ہیں۔ یہ بھی صحیح نہیں۔بعض روایات میں (یحرکھا) کے الفاظ تو آتے ہیں لیکن اس کا مطلب بھی (یدعو بھا یا یشیر بھا) ہی ہے۔یعنی دعا یااشارہ کرتے۔