كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ مَا يَقُولُ إِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّكُوعِ صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ عُبَيْدِ بْنِ الْحَسَنِ عَنْ ابْنِ أَبِي أَوْفَى قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّكُوعِ قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ اللَّهُمَّ رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ مِلْءَ السَّمَوَاتِ وَمِلْءَ الْأَرْضِ وَمِلْءَ مَا شِئْتَ مِنْ شَيْءٍ بَعْدُ
کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ
باب: رکوع سے سر اٹھانے کے بعد کیا پڑھے؟
سیدنا عبداللہ بن ابی اوفیٰ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا:نبی ﷺ جب رکوع سے سر اٹھاتے تھے تو فرماتے تھے : (سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ اللَّهُمَّ رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ مِلْءَ السَّمَوَاتِ وَمِلْءَ الأَرْضِ وَمِلْءَ مَا شِئْتَ مِنْ شَىْءٍ بَعْدُ) ’’اللہ نے سن لی جس نے بھی اس کی تعریف کی، اے اللہ! اے ہمارے رب!تیرے ہی لئے ( سب ) تعریفیں ہیں، آسمانوں اور زمین کے بھراؤ کے برابر اور ہر اس چیز کے بھراؤ کے برابر جوتو اس کے بعد چاہے۔
تشریح :
1۔نماز کا اصل مقصد زکر الٰہی ہے۔ارشادربانی ہے۔( وَأَقِمِ الصَّلَاةَ لِذِكْرِي) (طہٰ۔14)
,میری یاد کےلیے نماز قائم کر,اس لئے رسول اللہﷺ نے ہمیں نماز کے رکوع وسجود اور قومہ جلسہ وغیرہ میں پڑھنے کےلئے بہت سے ازکار سکھائے ہیں۔ان اذکار اور دعائوں کو یاد کھنا چاہیے۔اور نمازوں میں پڑھتے رہنا چاہیے۔بالخصوص تہجد کی نماز میں طویل دعایئں اور اذکار پڑھ کر زیادہ سے زیادہ ثواب اور قُرب الٰہی حاصل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔2۔بعض روایات میں بالا الفاظ کے بعد یہ اضافہ ہے۔(اهل الثنا ء والمجد احق ماقال العبد وكلنا لك عبد اللهم لامانع لما اعطيت ولا معطي لمامنعت ولا ينفع ذالجد منك الجد),اے تعریفوں اور عظمتوں والے بندہ (تیری تعریف میں) جو کچھ بھی کہے اس میں سب سے سچی بات یہ ہے اور ہم سب تیرے ہی بندے ہیں۔کہ اے اللہ! جو کچھ تو عطا فرمائے۔اسے کوئی روکنے والا نہیں اور جسے تو روک لے,وہ چیز کوئی دے نہیں سکتا۔کسی(دنیوی) شان وشوکت والے کی شان وشوکت تیرے غضب سے بچائو کےلئے اسے کوئی فائدہ نہیں دے سکتی۔,(صحیح مسلم الصلاۃ باب ما یقول اذا رفع راسہ من الرکوع حدیث 477)
1۔نماز کا اصل مقصد زکر الٰہی ہے۔ارشادربانی ہے۔( وَأَقِمِ الصَّلَاةَ لِذِكْرِي) (طہٰ۔14)
,میری یاد کےلیے نماز قائم کر,اس لئے رسول اللہﷺ نے ہمیں نماز کے رکوع وسجود اور قومہ جلسہ وغیرہ میں پڑھنے کےلئے بہت سے ازکار سکھائے ہیں۔ان اذکار اور دعائوں کو یاد کھنا چاہیے۔اور نمازوں میں پڑھتے رہنا چاہیے۔بالخصوص تہجد کی نماز میں طویل دعایئں اور اذکار پڑھ کر زیادہ سے زیادہ ثواب اور قُرب الٰہی حاصل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔2۔بعض روایات میں بالا الفاظ کے بعد یہ اضافہ ہے۔(اهل الثنا ء والمجد احق ماقال العبد وكلنا لك عبد اللهم لامانع لما اعطيت ولا معطي لمامنعت ولا ينفع ذالجد منك الجد),اے تعریفوں اور عظمتوں والے بندہ (تیری تعریف میں) جو کچھ بھی کہے اس میں سب سے سچی بات یہ ہے اور ہم سب تیرے ہی بندے ہیں۔کہ اے اللہ! جو کچھ تو عطا فرمائے۔اسے کوئی روکنے والا نہیں اور جسے تو روک لے,وہ چیز کوئی دے نہیں سکتا۔کسی(دنیوی) شان وشوکت والے کی شان وشوکت تیرے غضب سے بچائو کےلئے اسے کوئی فائدہ نہیں دے سکتی۔,(صحیح مسلم الصلاۃ باب ما یقول اذا رفع راسہ من الرکوع حدیث 477)