Book - حدیث 876

كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ مَا يَقُولُ إِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّكُوعِ صحیح حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا قَالَ الْإِمَامُ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ فَقُولُوا رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ

ترجمہ Book - حدیث 876

کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ باب: رکوع سے سر اٹھانے کے بعد کیا پڑھے؟ سیدنا انس بن مالک ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ جب امام کہے: (سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ ) ’’اللہ اس کی بات سنتا ہے جو اس کی تعریف کرتا ہے‘‘ تو کہو(رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ ) ’’اےہمارے رب! اور تیرے لئے ہی سب تعریفیں ہیں۔‘‘
تشریح : 1۔اللہ تعریف کرنے والوں کی بات (یاتعریف ) سنتا ہے۔اللہ تعالیٰ ہر کسی کی ہربات سنتا ہے یہاں سننے سے مراد خوشنودی اور قبولیت کے ساتھ سننا ہے۔گویا امام مقتدیوں کو ترغیب دلا رہا ہے۔ کہ اللہ تعالیٰ کی تعریف کر و اور خوشخبری دے رہا ہے۔ کہ وہ سنتا اور قبول کرتا ہے۔اس لئے مقتدی اللہ کی تعریف کرتے ہیں۔2۔,جب امام کہے۔۔۔تب تم کہو۔۔۔, ان الفاظ سے بعض علماء نے یہ استنباط کیا ہے کہ (سمع اللہ لمن حمدہ) امام کا کام ہے۔مقتدیوں کا نہیں اور ( ربنا ولك الحمد) صرف مقتدی کہیں اما م نہ کہے لیکن یہ استدلال درست نہیں 1۔اللہ تعریف کرنے والوں کی بات (یاتعریف ) سنتا ہے۔اللہ تعالیٰ ہر کسی کی ہربات سنتا ہے یہاں سننے سے مراد خوشنودی اور قبولیت کے ساتھ سننا ہے۔گویا امام مقتدیوں کو ترغیب دلا رہا ہے۔ کہ اللہ تعالیٰ کی تعریف کر و اور خوشخبری دے رہا ہے۔ کہ وہ سنتا اور قبول کرتا ہے۔اس لئے مقتدی اللہ کی تعریف کرتے ہیں۔2۔,جب امام کہے۔۔۔تب تم کہو۔۔۔, ان الفاظ سے بعض علماء نے یہ استنباط کیا ہے کہ (سمع اللہ لمن حمدہ) امام کا کام ہے۔مقتدیوں کا نہیں اور ( ربنا ولك الحمد) صرف مقتدی کہیں اما م نہ کہے لیکن یہ استدلال درست نہیں