كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ الرُّكُوعِ فِي الصَّلَاةِ صحیح حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ، وَعَمْرُو بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ عُمَارَةَ، عَنْ أَبِي مَعْمَرٍ، عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا تُجْزِئُ صَلَاةٌ لَا يُقِيمُ الرَّجُلُ فِيهَا صُلْبَهُ فِي الرُّكُوعِ وَالسُّجُودِ»
کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ
باب: نماز میں رکوع (کرنے کا طریقہ)
سیدنا ابو مسعود ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص رکوع اور سجدے میں کمر سیدھی نہیں کرتا اس کی نماز درست نہیں۔ ‘‘
تشریح :
1۔رکوع اور سجدے میں کمر سیدھی کرنے کامطلب اطمینان سے رکوع اور سجدہ ادا کرنا ہے۔یعنی رکوع کرتے وقت پوری طرح جھک جائے۔جس طرح رکوع کا صحیح طریقہ ہے۔اورسجدہ کرتے وقت پوری طرح اطمینان سے سجدہ کرے۔جس طرح سجدے کا مسنون طریقہ ہے۔2۔نماز کے ارکان اطمینان اور اعتدال کے ساتھ ادا نہ کرنے سے نماز قبول نہیں ہوتی۔اس لئے رسول اللہ ﷺنے اس صحابی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو دوبارہ نماز پڑھنے کا حکمدیا تھا۔جس نے نماز کے افعال جلدی جلدی بلا اطمینان ادا کیے تھے۔دیکھیے۔(صحیح البخاری الاذان باب امر النبی ﷺ الذی لا یتم رکوعہ بالاعادۃ حدیث 793)
1۔رکوع اور سجدے میں کمر سیدھی کرنے کامطلب اطمینان سے رکوع اور سجدہ ادا کرنا ہے۔یعنی رکوع کرتے وقت پوری طرح جھک جائے۔جس طرح رکوع کا صحیح طریقہ ہے۔اورسجدہ کرتے وقت پوری طرح اطمینان سے سجدہ کرے۔جس طرح سجدے کا مسنون طریقہ ہے۔2۔نماز کے ارکان اطمینان اور اعتدال کے ساتھ ادا نہ کرنے سے نماز قبول نہیں ہوتی۔اس لئے رسول اللہ ﷺنے اس صحابی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو دوبارہ نماز پڑھنے کا حکمدیا تھا۔جس نے نماز کے افعال جلدی جلدی بلا اطمینان ادا کیے تھے۔دیکھیے۔(صحیح البخاری الاذان باب امر النبی ﷺ الذی لا یتم رکوعہ بالاعادۃ حدیث 793)