Book - حدیث 853

كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ الْجَهْرِ بِآمِينَ ضعیف حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا صَفْوَانُ بْنُ عِيسَى قَالَ: حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ رَافِعٍ، عَنْ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ ابْنِ عَمِّ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: تَرَكَ النَّاسُ التَّأْمِينَ، وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَالَ: {غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ} [الفاتحة: 7] ، قَالَ: «آمِينَ» حَتَّى يَسْمَعَهَا أَهْلُ الصَّفِّ الْأَوَّلِ، فَيَرْتَجُّ بِهَا الْمَسْجِدُ

ترجمہ Book - حدیث 853

کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ باب: بلند آواز سے آمین کہنا سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: لوگوں نے آمین کہنا چھوڑ دیا ہے۔ حالانکہ رسول اللہ ﷺ جب (غَيْرِ الْمَغْضُوْبِ عَلَيْهِمْ وَ لَا الضَّآلِّيْنَ ) کہتے تھے تو ( بلند آواز سے ) آمین کہتے تھے حتی کہ پہلی صف والے سن لیتے ، پھر اس (آمین) کی آواز سے مسجد گونج اٹھتی۔
تشریح : اس روایت کی سند ضعیف ہے۔تاہم یہ مسئلہ صحیح احادیث سے ثابت ہے۔دیکھئے۔(سلسلۃ الاحادیث الصحیحۃ حدیث 464) امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں۔کہ حضرت عبد اللہ بن زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور ان کےپیچھے نماز پڑھنے والے (مقتدی) حضرات نے آمین کہی حتیٰ کہ مسجد گونج اٹھی۔(صحیح البخاری الاذان باب جھر الامام بالتامین) اس روایت کی سند ضعیف ہے۔تاہم یہ مسئلہ صحیح احادیث سے ثابت ہے۔دیکھئے۔(سلسلۃ الاحادیث الصحیحۃ حدیث 464) امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں۔کہ حضرت عبد اللہ بن زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور ان کےپیچھے نماز پڑھنے والے (مقتدی) حضرات نے آمین کہی حتیٰ کہ مسجد گونج اٹھی۔(صحیح البخاری الاذان باب جھر الامام بالتامین)