كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ الْقِرَاءَةِ خَلْفَ الْإِمَامِ صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى قَالَ: حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ مِسْعَرٍ، عَنْ يَزِيدَ الْفَقِيرِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: «كُنَّا نَقْرَأُ فِي الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ خَلْفَ الْإِمَامِ فِي الرَّكْعَتَيْنِ الْأُولَيَيْنِ، بِفَاتِحَةِ الْكِتَابِ، وَسُورَةٍ وَفِي الْأُخْرَيَيْنِ بِفَاتِحَةِ الْكِتَابِ»
کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ
باب: امام کے پیچھے (سورہ فاتحہ)پڑھنا
سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ہم لوگ امام کے پیچھے ظہر اور عصر کی نمازوں میں پہلی دو رکعتوں میں سورہٴ فاتحہ اور کوئی اور سورت پڑھتے تھے اور بعد کی دو رکعتوں میں( صرف) سورہٴ فاتحہ پڑھتے تھے۔
تشریح :
۔1۔امام کے پیچھے بھی سورۃ فاتحہ پڑھنا ضروری ہے۔2۔سری نمازوں میں امام کے پیچھے سورۃ فاتحہ پڑھ لینے کے بعد دوسری صورت بھی پڑھی جاسکتی ہے۔
۔1۔امام کے پیچھے بھی سورۃ فاتحہ پڑھنا ضروری ہے۔2۔سری نمازوں میں امام کے پیچھے سورۃ فاتحہ پڑھ لینے کے بعد دوسری صورت بھی پڑھی جاسکتی ہے۔