كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ الْقِرَاءَةِ خَلْفَ الْإِمَامِ ضعیف حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْفُضَيْلِ، ح وَحَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ جَمِيعًا، عَنْ أَبِي سُفْيَانَ السَّعْدِيِّ، عَنْ أَبِي نَضْرَةَ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا صَلَاةَ لِمَنْ لَمْ يَقْرَأْ فِي كُلِّ رَكْعَةٍ بِالْحَمْدُ لِلَّهِ وَسُورَةٍ، فِي فَرِيضَةٍ أَوْ غَيْرِهَا»
کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ
باب: امام کے پیچھے (سورہ فاتحہ)پڑھنا
سیدنا ابو سعید ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اس شخص کی کوئی نماز نہیں جو فرض اور نفل نماز کی ہر رکعت میں(اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ) اور اس کے ساتھ کوئی اور سورت نہیں پڑھتا۔
تشریح :
اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ سورۃ فاتحہ کے ساتھ کسی اور صورت کا پڑھنا بھی ضروری ہے۔لیکن یہ روایت سندا ضعیف ہے۔اس لئے صرف سورۃ فاتحہ کا پڑھنا واجب ہے۔اور دوسری سورت کا پڑھنا مستحب ہے۔واجب (فرض) نہیں۔(انجاذ الحاجۃ)
اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ سورۃ فاتحہ کے ساتھ کسی اور صورت کا پڑھنا بھی ضروری ہے۔لیکن یہ روایت سندا ضعیف ہے۔اس لئے صرف سورۃ فاتحہ کا پڑھنا واجب ہے۔اور دوسری سورت کا پڑھنا مستحب ہے۔واجب (فرض) نہیں۔(انجاذ الحاجۃ)