كِتَابُ السُّنَّةِ بَابٌ فِي الْقَدَرِ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ، عَنْ زِيَادِ بْنِ إِسْمَاعِيلَ الْمَخْزُومِيِّ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبَّادِ بْنِ جَعْفَرٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: جَاءَ مُشْرِكُو قُرَيْشٍ يُخَاصِمُونَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْقَدَرِ، فَنَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ: {يَوْمَ يُسْحَبُونَ فِي النَّارِ عَلَى وُجُوهِهِمْ ذُوقُوا مَسَّ سَقَرَ إِنَّا كُلَّ شَيْءٍ خَلَقْنَاهُ بِقَدَرٍ} [القمر: 49]
کتاب: سنت کی اہمیت وفضیلت
باب: تقدیر سے متعلق احکام ومسائل
سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے ، انہوں نے فرمایا: قریش کے مشرک تقدیر کے مسئلہ میں بحث کرنے کے لئے نبی ﷺ کے پاس آئے تو یہ آیت نازل ہوگئی:﴿ يَوْمَ يُسْحَبُوْنَ فِي النَّارِ عَلٰي وُجُوْهِهِمْ ۭ ذُوْقُوْا مَسَّ سَقَرَ اِنَّا كُلَّ شَيْءٍ خَلَقْنٰهُ بِقَدَرٍ ﴾ ‘‘جس دن انہیں چہروں کے بل آگ میں گھسیٹا جائے گا( اور ان سے کہا جائے گا:) تم دوزخ کی آگ لگنے کا مزا چکھو۔ بے شک ہم نے ہر چیز ایک اندازے کے مطابق پیدا کی ہے۔ ’’
تشریح :
(1) اس آیت اور حدیث سے بھی تقدیر کا ثبوت ملتا ہے۔ (2) کفار کے لیے جہنم کا سخت عذاب مقدر ہے۔ (3) واضح اور قطعی مسئلے میں اختلاف اور بحث کرنا اللہ تعالیٰ کو پسند نہیں۔
(1) اس آیت اور حدیث سے بھی تقدیر کا ثبوت ملتا ہے۔ (2) کفار کے لیے جہنم کا سخت عذاب مقدر ہے۔ (3) واضح اور قطعی مسئلے میں اختلاف اور بحث کرنا اللہ تعالیٰ کو پسند نہیں۔