Book - حدیث 818

كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ الْقِرَاءَةِ فِي صَلَاةِ الْفَجْرِ صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ، عَنْ عَوْفٍ، عَنْ أَبِي الْمِنْهَالِ، عَنْ أَبِي بَرْزَةَ، ح وَحَدَّثَنَا سُوَيْدٌ قَالَ: حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ أَبِيهِ، حَدَّثَهُ أَبُو الْمِنْهَالِ، عَنْ أَبِي بَرْزَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «كَانَ» يَقْرَأُ فِي الْفَجْرِ مَا بَيْنَ السِّتِّينَ إِلَى الْمِائَةِ

ترجمہ Book - حدیث 818

کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ باب: نماز فجرمیں قراءت کا بیان سیدنا ابو برزہ ؓ سے وایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ فجر کی نماز میں ساٹھ سے سو آیات تک تلاوت کرتے تھے۔
تشریح : یہ ایک عمومی اندازہ ہے۔یہ مطلب نہیں کہ اس سے کم یا زیادہ مقدار جائز نہیں۔آیتیں لمبی ہوں تو ساٹھ آیات پڑھ لی جایئں۔ مثلا سورہ سجدہ اور سورہ ملک دونوں میں تیس تیس آیات ہیں۔ تو دو رکعتوں میں دو سورتیں پڑھنے سے ساٹھ آیات ہوجایئں گی۔اور مختصرآیات والی سورتوں میں سے سو آیات تلاوت کرلی جایئں مثلا سورہ واقعہ دونوں رکعتوں میں تقسی کرکے پڑھ لی جائے۔جس کی چھیانوے آیات ہیں۔ اگر آیات زیادہ لمبی ہوں جیسے سورہ بقرہ وغیرہ میں تو تعداد اس س بھی کم ہوسکتی ہے۔ جس قدر تلاوت آسانی سے ہوسکے ار مقتدی آسانی سے سن سکیں جائز ہے۔ یہ ایک عمومی اندازہ ہے۔یہ مطلب نہیں کہ اس سے کم یا زیادہ مقدار جائز نہیں۔آیتیں لمبی ہوں تو ساٹھ آیات پڑھ لی جایئں۔ مثلا سورہ سجدہ اور سورہ ملک دونوں میں تیس تیس آیات ہیں۔ تو دو رکعتوں میں دو سورتیں پڑھنے سے ساٹھ آیات ہوجایئں گی۔اور مختصرآیات والی سورتوں میں سے سو آیات تلاوت کرلی جایئں مثلا سورہ واقعہ دونوں رکعتوں میں تقسی کرکے پڑھ لی جائے۔جس کی چھیانوے آیات ہیں۔ اگر آیات زیادہ لمبی ہوں جیسے سورہ بقرہ وغیرہ میں تو تعداد اس س بھی کم ہوسکتی ہے۔ جس قدر تلاوت آسانی سے ہوسکے ار مقتدی آسانی سے سن سکیں جائز ہے۔