كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ الْقِرَاءَةِ فِي صَلَاةِ الْفَجْرِ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا شَرِيكٌ وَسُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ زِيَادِ بْنِ عِلَاقَةَ، عَنْ قُطْبَةَ بْنِ مَالِكٍ، سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ فِي الصُّبْحِ {وَالنَّخْلَ بَاسِقَاتٍ لَهَا طَلْعٌ نَضِيدٌ} [ق: 10]
کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ
باب: نماز فجرمیں قراءت کا بیان
سیدنا قطبہ بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی ﷺ کو صبح کی نماز میں یہ آیت پڑھتے سنا( وَ النَّخْلَ بٰسِقٰتٍ لَّهَا طَلْعٌ نَّضِيْدٌ )(ق:۱۰)’’اور ہم نے کھجور کے بلند و بالادرخت پیدا کیے، جن کے خوشے تہ بہ تہ ہوتے ہیںَ ‘‘
تشریح :
سورہ فاتحہ کے بعد قرآن مجید میں سے کسی بھی مقام سے حسب خواہش تلاوت کی جاسکتی ہے۔قرآن مجید میں ہے۔( فَاقْرَءُوا مَا تَيَسَّرَ مِنَ الْقُرْآنِ)(المذمل ۔20)۔ جتنا قرآن آسانی سے پڑھ سکو پڑھ لو۔ اس حدیث میں بیان ہے کہ رسول اللہﷺ نے فجر کی نماز میں سورۃ ق کی تلاوت فرمائی۔
سورہ فاتحہ کے بعد قرآن مجید میں سے کسی بھی مقام سے حسب خواہش تلاوت کی جاسکتی ہے۔قرآن مجید میں ہے۔( فَاقْرَءُوا مَا تَيَسَّرَ مِنَ الْقُرْآنِ)(المذمل ۔20)۔ جتنا قرآن آسانی سے پڑھ سکو پڑھ لو۔ اس حدیث میں بیان ہے کہ رسول اللہﷺ نے فجر کی نماز میں سورۃ ق کی تلاوت فرمائی۔