كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ افْتِتَاحِ الْقِرَاءَةِ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، عَنْ حُسَيْنٍ الْمُعَلِّمِ، عَنْ بُدَيْلِ بْنِ مَيْسَرَةَ، عَنْ أَبِي الْجَوْزَاءِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَفْتَتِحُ الْقِرَاءَةَ بِ {الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ} [الفاتحة: 2]
کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ
باب: نماز میں قرأت کی ابتدا کرنا
سیدہ عائشہ ؓا سے روایت ہے انہوں نے فرمایا:﴿ اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ رَبِّ الْعٰلَمِيْنَ ﴾ سے قراءت کی ابتدا فرماتے تھے۔
تشریح :
۔( الْحَمْدُ لِلَّـهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ)سے قراءت شروع کرنے کے دو مطلب ہوسکتے ہیں۔ایک یہ کہ قراءت میں سورہ فاتحہ ضرور پڑھتے تھے۔ اس کے بعد کوئی دوسری صورت یا آیات تلاوت کرتے تھے۔ اس صورت میں (بسم اللہ) بھی اونچی آواز میں پڑھنا ثابت ہوگا۔کیونکہ وہ صورت فاتحہ کے ساتھ ہی شامل ہے۔ دوسرا مطلب یہ ہے کہ(بسم اللہ) کی آیت جہر سے نہیں پڑھتے تھے۔(الحمد للہ) سے شروع کرتے تھے۔صحابہ کرامرضوان اللہ عنہم اجمعین سے دونوں طرح کی روایات آئی ہیں۔ امام ترمذی رحمۃ اللہ علیہ نے (بسم اللہ ) جہر سے پڑھنے کے قائلین میں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ حضرت ابن عمررضی اللہ تعالیٰ عنہ حضرت ابن عباسرضی اللہ تعالیٰ عنہ حضرت ابن زبیررضی اللہ تعالیٰ عنہ کے اسمائے گرامی زکر کیے ہیں اور (بسم اللہ) آہستہ پڑھنے والوں میں خلفاء اربعہ کے اسمائے گرامی بیان کیے ہیں۔دیکھئے(جامع ترمذی الصلاۃ باب ما جاء فی الترک الجھر بسم اللہ الرحمٰن الرحیم حدیث 244 وباب من رائ الجھر بسم اللہ الرحمٰن الرحیم حدیث 245)
۔( الْحَمْدُ لِلَّـهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ)سے قراءت شروع کرنے کے دو مطلب ہوسکتے ہیں۔ایک یہ کہ قراءت میں سورہ فاتحہ ضرور پڑھتے تھے۔ اس کے بعد کوئی دوسری صورت یا آیات تلاوت کرتے تھے۔ اس صورت میں (بسم اللہ) بھی اونچی آواز میں پڑھنا ثابت ہوگا۔کیونکہ وہ صورت فاتحہ کے ساتھ ہی شامل ہے۔ دوسرا مطلب یہ ہے کہ(بسم اللہ) کی آیت جہر سے نہیں پڑھتے تھے۔(الحمد للہ) سے شروع کرتے تھے۔صحابہ کرامرضوان اللہ عنہم اجمعین سے دونوں طرح کی روایات آئی ہیں۔ امام ترمذی رحمۃ اللہ علیہ نے (بسم اللہ ) جہر سے پڑھنے کے قائلین میں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ حضرت ابن عمررضی اللہ تعالیٰ عنہ حضرت ابن عباسرضی اللہ تعالیٰ عنہ حضرت ابن زبیررضی اللہ تعالیٰ عنہ کے اسمائے گرامی زکر کیے ہیں اور (بسم اللہ) آہستہ پڑھنے والوں میں خلفاء اربعہ کے اسمائے گرامی بیان کیے ہیں۔دیکھئے(جامع ترمذی الصلاۃ باب ما جاء فی الترک الجھر بسم اللہ الرحمٰن الرحیم حدیث 244 وباب من رائ الجھر بسم اللہ الرحمٰن الرحیم حدیث 245)