كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ وَضْعِ الْيَمِينِ عَلَى الشِّمَالِ فِي الصَّلَاةِ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ الْهَرَوِيُّ إِبْرَاهِيمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حَاتِمٍ قَالَ: أَنْبَأَنَا هُشَيْمٌ قَالَ: أَنْبَأَنَا الْحَجَّاجُ بْنُ أَبِي زَيْنَبَ السُّلَمِيُّ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ النَّهْدِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ، قَالَ: مَرَّ بِيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا وَاضِعٌ يَدِي الْيُسْرَى عَلَى الْيُمْنَى «فَأَخَذَ بِيَدِي الْيُمْنَى فَوَضَعَهَا عَلَى الْيُسْرَى»
کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ
باب: نماز میں بائیں ہاتھ پردایاں ہاتھ رکھنا
سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: نبی ﷺ میرے پاس سے گزرے، میں نے ( نماز میں) اپنے دائیںہاتھ پر بایاں ہاتھ رکھا ہوا تھا۔ آپ ﷺ نے میرا دایاں ہاتھ پکڑا اور اسے بائیں ہاتھ پر رکھ دیا۔
تشریح :
بعض اوقات غلطی پر تنبیہ کرنے کےلئے عملی طور پر فورا اصلاح کردینا مناسب ہوتا ہے۔
بعض اوقات غلطی پر تنبیہ کرنے کےلئے عملی طور پر فورا اصلاح کردینا مناسب ہوتا ہے۔