Book - حدیث 800

كِتَابُ الْمَسَاجِدِوَالْجَمَاعَاتِ بَابُ لُزُومِ الْمَسَاجِدِ وَانْتِظَارِ الصَّلَاةِ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا شَبَابَةُ قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ، عَنِ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «مَا تَوَطَّنَ رَجُلٌ مُسْلِمٌ الْمَسَاجِدَ لِلصَّلَاةِ وَالذِّكْرِ، إِلَّا تَبَشْبَشَ اللَّهُ لَهُ، كَمَا يَتَبَشْبَشُ أَهْلُ الْغَائِبِ بِغَائِبِهِمْ إِذَا قَدِمَ عَلَيْهِمْ»

ترجمہ Book - حدیث 800

کتاب: مسجد اور نماز باجماعت کے مسائل باب: مساجد میں زیادہ وقت گزارنے اور نماز کا انتظار کرنے کی فضیلت سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے نبی ﷺ نے فرمایا: ’’جو مسلمان مرد نماز اور ذکر کے لئے مسجدوں میں پابندی سے حاضر ہوتا ہے، اللہ تعالیٰ اس سے ایسا خوش ہوتا ہے، جس طرح مسافر کے گھر والے اس کے گھر آنے پر خوش ہوتے ہیں۔ ‘‘
تشریح : 1۔اللہ تعالی کا خوش یا ناراض ہونا اس کی صفت ہے۔اللہ تعالی کی ان صفات کے بارے میں سلف صالحین کا مسلک یہ ہے کہ ان پر بلا تاویل ایمان لایا جائے۔نہ ان کا انکار کیا جائے اور نہ انھیں مخلوق کی صفات سے تشبیہ دی جائے 3۔مسجد میں نماز ذکر تلاوت وغیرہ جیسے نیک کاموں کے لیے جانا چاہیے ۔ایسے کاموں سے پرہیز کرنا چاہیے جو مسجد کے ادب کے منافی ہیں۔ 3۔(تطون) کا لفظی مطلب ہے وطن بنالینا۔یہاں مراد ہے پابندی سے مسجد میں حاضری دینا اور ممکن حد تک زیادہ وقت مسجد میں گزارنا۔ 1۔اللہ تعالی کا خوش یا ناراض ہونا اس کی صفت ہے۔اللہ تعالی کی ان صفات کے بارے میں سلف صالحین کا مسلک یہ ہے کہ ان پر بلا تاویل ایمان لایا جائے۔نہ ان کا انکار کیا جائے اور نہ انھیں مخلوق کی صفات سے تشبیہ دی جائے 3۔مسجد میں نماز ذکر تلاوت وغیرہ جیسے نیک کاموں کے لیے جانا چاہیے ۔ایسے کاموں سے پرہیز کرنا چاہیے جو مسجد کے ادب کے منافی ہیں۔ 3۔(تطون) کا لفظی مطلب ہے وطن بنالینا۔یہاں مراد ہے پابندی سے مسجد میں حاضری دینا اور ممکن حد تک زیادہ وقت مسجد میں گزارنا۔