Book - حدیث 785

كِتَابُ الْمَسَاجِدِوَالْجَمَاعَاتِ بَابُ الْأَبْعَدِ فَالْأَبْعَدُ مِنَ الْمَسْجِدِ أَعْظَمُ أَجْرًا صحیح حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ، عَنْ سِمَاكٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: كَانَتِ الْأَنْصَارُ بَعِيدَةً مَنَازِلُهُمْ مِنَ الْمَسْجِدِ، فَأَرَادُوا أَنْ يَقْرُبُوا، فَنَزَلَتْ {وَنَكْتُبُ مَا قَدَّمُوا وَآثَارَهُمْ} [يس: 12] قَالَ: «فَثَبَتُوا»

ترجمہ Book - حدیث 785

کتاب: مسجد اور نماز باجماعت کے مسائل باب: مسجد میں زیادہ دور سے آنے والوں کا ثواب زیادہ ہے سیدنا عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے ، انہوں نے فرمایا: انصار (میں سے بعض حضرات ) کے گھر مسجد سے دور تھے۔ انہوں نے قریب آنا چاہا تو یہ آیت نازل ہوگئی: ’’جو کچھ انہوں نے آگے بھیجا، ہم وہ بھی لکھ لیتے ہیں اور ان کے نشانات بھی لکھتے ہیں۔ ‘‘چنانچہ وہ لوگ( وہیں) ٹھہرے رہے۔
تشریح : اہل عزیمت کے لیے مسجد سے دور رہنا افضل ہے لیکن عام لوگ جو نماز کا اس قدر اہتمام کرنے کے عادی نہ ہوں ان کے لیے مسجد کے قریب رہنا بہتر ہے تاکہ فرائض کی ادائیگی میں کوتاہی کا ارتکاب نہ ہوجائے۔ اہل عزیمت کے لیے مسجد سے دور رہنا افضل ہے لیکن عام لوگ جو نماز کا اس قدر اہتمام کرنے کے عادی نہ ہوں ان کے لیے مسجد کے قریب رہنا بہتر ہے تاکہ فرائض کی ادائیگی میں کوتاہی کا ارتکاب نہ ہوجائے۔