كِتَابُ الْمَسَاجِدِوَالْجَمَاعَاتِ بَابُ الْمَشْيِ إِلَى الصَّلَاةِ صحیح حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْحَلَبِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ الْحَارِثِ الشِّيرَازِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ التَّمِيمِيُّ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِيِّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «لِيَبْشَرِ الْمَشَّاءُونَ فِي الظُّلَمِ، بِنُورٍ تَامٍّ يَوْمَ الْقِيَامَةِ»
کتاب: مسجد اور نماز باجماعت کے مسائل
باب: نماز کے لیے ( مسجد کی طرف ) چلنے کا بیان
سیدنا سہل بن سعد ساعدی ؓ سے روایت ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اندھیروں میں (مسجدوں کی طرف) بکثرت چلنے والوں کے لئے قیامت کے دن مکمل نور کی خوشخبری ہے۔‘‘
تشریح :
قیامت کے دن کا ایک مرحلہ وہ بھی ہے جب انسان مکمل اندھیرے میں ہونگے۔اس وقت مومنوں کا سفر ان کے ایمان اور عمل صالح کی روشنی میں طے ہوگا۔ارشاد باری تعالی ہے:(نورهم يسعي بين ايديهم وبايمانهم يقولون ربنا اتمم لنا نورنا واغفرلنا انك علي كل شيئ قدير) ( التحريم:٨)
ان كا نور ان كے آگے آگے اور دائیں طرف دوڑ رہا ہوگا۔وہ کہیں گے: اے ہمارے رب! ہمارا نور مکمل فرمادے اور ہماری مغفرت فرما یقیناً تو ہر چیز پر قادر ہے۔
جب کہ کافر اس نور سے محروم ہونگے۔منافقوں کو شروع میں نور ملے گا ج کچھ فاصلہ طے ہونے کے بعد بجھ جائے گا۔جو نیک اعما ل اس نور کی تکمیل کا باعث ہیں ان میں ایک یہ عمل بھی ہے کہ نماز باجماعت کے لیے جاتے وقت راستے کی تاریکی کی پرواہ نہ کی جائے۔
قیامت کے دن کا ایک مرحلہ وہ بھی ہے جب انسان مکمل اندھیرے میں ہونگے۔اس وقت مومنوں کا سفر ان کے ایمان اور عمل صالح کی روشنی میں طے ہوگا۔ارشاد باری تعالی ہے:(نورهم يسعي بين ايديهم وبايمانهم يقولون ربنا اتمم لنا نورنا واغفرلنا انك علي كل شيئ قدير) ( التحريم:٨)
ان كا نور ان كے آگے آگے اور دائیں طرف دوڑ رہا ہوگا۔وہ کہیں گے: اے ہمارے رب! ہمارا نور مکمل فرمادے اور ہماری مغفرت فرما یقیناً تو ہر چیز پر قادر ہے۔
جب کہ کافر اس نور سے محروم ہونگے۔منافقوں کو شروع میں نور ملے گا ج کچھ فاصلہ طے ہونے کے بعد بجھ جائے گا۔جو نیک اعما ل اس نور کی تکمیل کا باعث ہیں ان میں ایک یہ عمل بھی ہے کہ نماز باجماعت کے لیے جاتے وقت راستے کی تاریکی کی پرواہ نہ کی جائے۔