كِتَابُ الْمَسَاجِدِوَالْجَمَاعَاتِ بَابُ تَطْهِيرِ الْمَسَاجِدِ وَتَطْيِيبِهَا صحیح حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بِشْرِ بْنِ الْحَكَمِ وَأَحْمَدُ بْنُ الْأَزْهَرِ قَالَا حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ سُعَيْرٍ أَنْبَأَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَ بِالْمَسَاجِدِ أَنْ تُبْنَى فِي الدُّورِ وَأَنْ تُطَهَّرَ وَتُطَيَّبَ
کتاب: مسجد اور نماز باجماعت کے مسائل
باب: مسجدوں کو پاک صاف رکھنا اور خوشبو لگانا
سیدہ عائشہ ؓا سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے حکم دیا کہ محلوں میں مسجدیں تعمیر کی جائیں، انہیں پاک صاف رکھا جائے اور انہیں خوشبو لگائی جائے۔
تشریح :
"1۔شہر میں صرف ایک مرکزی مسجد ہونا کافی نہیں بلکہ ہر محلے میں مسجد ہونی چاہیے تاکہ مسلمان آسانی سے نماز باجماعت میں شریک ہوسکیں۔ضرورت کے مطابق مناسب فاصلے پر دوسری مسجد بنائی جاسکتی ہے۔
2۔مسجدوں کو صاف ستھرا رکھنا ضروری ہےکیونکہ اسلام میں صفائی بہت اہمیت رکھتی ہے۔
3۔خوشبو سے مراد اگر بتی وغیرہ سلگانا ہے۔"
"1۔شہر میں صرف ایک مرکزی مسجد ہونا کافی نہیں بلکہ ہر محلے میں مسجد ہونی چاہیے تاکہ مسلمان آسانی سے نماز باجماعت میں شریک ہوسکیں۔ضرورت کے مطابق مناسب فاصلے پر دوسری مسجد بنائی جاسکتی ہے۔
2۔مسجدوں کو صاف ستھرا رکھنا ضروری ہےکیونکہ اسلام میں صفائی بہت اہمیت رکھتی ہے۔
3۔خوشبو سے مراد اگر بتی وغیرہ سلگانا ہے۔"