كِتَابُ الْأَذَانِ وَالسُّنَّةُ فِيهِ بَابُ إِفْرَادِ الْإِقَامَةِ صحیح حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْجَرَّاحِ حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ الْتَمَسُوا شَيْئًا يُؤْذِنُونَ بِهِ عِلْمًا لِلصَّلَاةِ فَأُمِرَ بِلَالٌ أَنْ يَشْفَعَ الْأَذَانَ وَيُوتِرَ الْإِقَامَةَ
کتاب: آذان کے مسائل اور اس کا طریقہ
باب: اكہری تکبیر کہنا
سیدنا انس بن مالک ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: صحابہ کرام ؓم کو کسی ایسی چیز کی تلاش تھی جس کو علامت بنا کر وہ نماز کی اطلاع دے سکیں۔ (آخر کار) سیدنا بلال ؓ کو حکم دیا گیا کہ اذان میں دو بار کلمات کہیں اور اقامت میں ایک ایک بار کہیں۔ ‘‘
تشریح :
فائدہ: واقعے کی تفصیل کے لیے گزشتہ صفحات میں حدیث:706۔708۔709 ملاحظہ کیجیے۔
فائدہ: واقعے کی تفصیل کے لیے گزشتہ صفحات میں حدیث:706۔708۔709 ملاحظہ کیجیے۔