كِتَابُ الْأَذَانِ وَالسُّنَّةُ فِيهِ بَابُ السُّنَّةِ فِي الْأَذَانِ ضعیف حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْأَسَدِيُّ عَنْ أَبِي إِسْرَائِيلَ عَنْ الْحَكَمِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى عَنْ بِلَالٍ قَالَ أَمَرَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ أُثَوِّبَ فِي الْفَجْرِ وَنَهَانِي أَنْ أُثَوِّبَ فِي الْعِشَاءِ
کتاب: آذان کے مسائل اور اس کا طریقہ
باب: اذان کا طریقہ
سیدنا بلال ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ نے مجھے فجر کی نماز میں تثویب کا حکم دیا، اور عشاء کی نماز تثویب سے منع فرمایا۔
تشریح :
مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے اور دیگر محققین نے سنداً ضعیف قرار دیا ہے'تاہم مذکورہ روایت میں بیان کردہ مسئلہ مصنف ابن ابي شيبه اور سنن الكبري للبهيقي میں صحیح سند سے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے'وہ بیان کرتے ہیں کہ فجر کی اذان میں ( حی علی الفلاح) کے بعد ( الصلاۃ خیر من النوم) دو مرتبہ کہنا سنت ہے۔( مصنف ابن ابی شیبہ:1/208'و سنن الکبری للبہیقی :1/423) نیز اس روایت میں تثويب سے مراد (الصلوة خير من النوم) كہنا ہے۔ تفصیل کے لیے دیکھیے : ( الموسوعة الحديثية مسند ا لامام احمد بن حنبل:٣٩/٣٣٧’٣٣٨)
مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے اور دیگر محققین نے سنداً ضعیف قرار دیا ہے'تاہم مذکورہ روایت میں بیان کردہ مسئلہ مصنف ابن ابي شيبه اور سنن الكبري للبهيقي میں صحیح سند سے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے'وہ بیان کرتے ہیں کہ فجر کی اذان میں ( حی علی الفلاح) کے بعد ( الصلاۃ خیر من النوم) دو مرتبہ کہنا سنت ہے۔( مصنف ابن ابی شیبہ:1/208'و سنن الکبری للبہیقی :1/423) نیز اس روایت میں تثويب سے مراد (الصلوة خير من النوم) كہنا ہے۔ تفصیل کے لیے دیکھیے : ( الموسوعة الحديثية مسند ا لامام احمد بن حنبل:٣٩/٣٣٧’٣٣٨)