كِتَابُ الْأَذَانِ وَالسُّنَّةُ فِيهِ بَابُ السُّنَّةِ فِي الْأَذَانِ حسن حَدَّثَنَا أَيُّوبُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْهَاشِمِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ عَنْ حَجَّاجِ بْنِ أَرْطَاةَ عَنْ عَوْنِ بْنِ أَبِي جُحَيْفَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْأَبْطَحِ وَهُوَ فِي قُبَّةٍ حَمْرَاءَ فَخَرَجَ بِلَالٌ فَأَذَّنَ فَاسْتَدَارَ فِي أَذَانِهِ وَجَعَلَ إِصْبَعَيْهِ فِي أُذُنَيْهِ
کتاب: آذان کے مسائل اور اس کا طریقہ
باب: اذان کا طریقہ
سیدنا ابو جحیفہ ؓ سے روایت ہے ،انہوں نے فرمایا: میں مقام ابطح پر رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ ایک سرخ خیمہ میں تشریف فر تھے۔ سیدنا بلال ؓ (خیمہ سے) نکلے، انہوں نے اذان دی، اور اذان کے دوران میں( دائیں بائیں) گھومے اور اپنی انگلیاں اپنے کانوں میں ڈالیں۔
تشریح :
1۔سفر میں باجماعت نماز ادا کرنے کے لیے بھی اذان کہنی چاہیے۔
2۔اذان کے دوران میں گھومنے کا مطلب(حي علي الصلوة) اور (حي علي الفلاح) کہتے وقت منہ دائیں بائیں طرف پھیرنا ہے۔
3۔اس میں اذان دیتے وقت کانوں میں انگلیاں ڈالنے کا ثبوت ہے۔
1۔سفر میں باجماعت نماز ادا کرنے کے لیے بھی اذان کہنی چاہیے۔
2۔اذان کے دوران میں گھومنے کا مطلب(حي علي الصلوة) اور (حي علي الفلاح) کہتے وقت منہ دائیں بائیں طرف پھیرنا ہے۔
3۔اس میں اذان دیتے وقت کانوں میں انگلیاں ڈالنے کا ثبوت ہے۔