كِتَابُ الْأَذَانِ وَالسُّنَّةُ فِيهِ بَابُ السُّنَّةِ فِي الْأَذَانِ ضعیف حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَعْدِ بْنِ عَمَّارِ بْنِ سَعْدٍ مُؤَذِّنِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَ بِلَالًا أَنْ يَجْعَلَ إِصْبَعَيْهِ فِي أُذُنَيْهِ وَقَالَ إِنَّهُ أَرْفَعُ لِصَوْتِكَ
کتاب: آذان کے مسائل اور اس کا طریقہ
باب: اذان کا طریقہ
سیدنا سعد قرظ ؓ جو رسول اللہ ﷺ کے مؤذن تھے، ان سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے سیدنا بلال ؓ کو کانوں میں انگلیاں ڈالنے کا حکم دیا، اور فرمایا: ’’اس سے تمہاری آواز بلند ہو جائے گی۔‘‘
تشریح :
فائدہ : اس روایت کی سند ضعیف ہے تاہم یہ مسئلہ صحیح ہے جیسا کہ درج ذیل حدیث میں آرہا ہے۔
فائدہ : اس روایت کی سند ضعیف ہے تاہم یہ مسئلہ صحیح ہے جیسا کہ درج ذیل حدیث میں آرہا ہے۔