كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابُ وَقْتِ صَلَاةِالْعِشاَءِ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَوْلَا أَنْ أَشُقَّ عَلَى أُمَّتِي لَأَخَّرْتُ صَلَاةَ الْعِشَاءِ إِلَى ثُلُثِ اللَّيْلِ أَوْ نِصْفِ اللَّيْلِ
کتاب: نماز سے متعلق احکام ومسائل
باب: نماز عشاء کا وقت
سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اگر مجھے اپنی امت پر مشقت کا خوف نہ ہوتا تو میں عشاء کی نماز کو تہائی رات یا نصف رات تک مؤخر کرتا۔‘‘
تشریح :
فائده: اس سے معلوم ہوا کہ عشاء کی نماز نصف رات سے پہلے پڑھ لینی چاہیے کیونکہ نبی ﷺ نے زیادہ سے زیادہ آدھی رات تاخیر کی خواہش ظاہر فرمائی البتہ نماز باجماعت نمازیوں کی سہولت کے مطابق مناسب وقت پر ادا کرنی چاہیے۔
فائده: اس سے معلوم ہوا کہ عشاء کی نماز نصف رات سے پہلے پڑھ لینی چاہیے کیونکہ نبی ﷺ نے زیادہ سے زیادہ آدھی رات تاخیر کی خواہش ظاہر فرمائی البتہ نماز باجماعت نمازیوں کی سہولت کے مطابق مناسب وقت پر ادا کرنی چاہیے۔