Book - حدیث 690

كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابُ وَقْتِ صَلَاةِالْعِشاَءِ صحیح حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَوْلَا أَنْ أَشُقَّ عَلَى أُمَّتِي لَأَمَرْتُهُمْ بِتَأْخِيرِ الْعِشَاءِ

ترجمہ Book - حدیث 690

کتاب: نماز سے متعلق احکام ومسائل باب: نماز عشاء کا وقت سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے ،رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اگر یہ بات نہ ہوتی کہ میری امت پر مشقت ہوگی، تو میں انہیں عشاء کی نماز تاخیر سے پڑھنے کا حکم دیتا۔‘‘
تشریح : 1۔دوسری نمازوں کے برعکس عشاء کی نماز میں تاخیر افضل ہے لہذا اسے وقت نماز پڑھنے کی فضیلت اور اس کے حکم کی حدیثوں سے مستثنی سمجھنا چاہیے ۔ 2۔تاخیر صرف اس حد تک کرنی چاہیے کہ عام نمازیوں کو تکلیف نہ ہو۔ 3۔عوام کی تکلیف کا لحاظ کرتے ہوئے افضل کام کو چھوڑ کر غیر افضل اختیار کرنا جائز ہے۔ 4۔رسول اللہﷺ عام طور پر عشاء کی نماز شفق غروب ہوتے ہی ادا نہیں کرتے تھے بلکہ تاخیر فرماتے تھےاور یہ تاخیر کم زیادہ ہوتی رہتی تھی ۔حضرت جابر رضی اللہ عنہ نے فرمایا : عشاء کی نماز میں اگر لوگ زیادہ ہوتے تو نبی ﷺ جلدی نماز پڑھ لیتے اگر کم ہوتے تو تاخیر فرمادیتے ۔(صحيح البخاري مواقيت الصلاة باب وقت العشاء اذا اجتمع الناس او تاخيروا حديث :٥٦٥) 1۔دوسری نمازوں کے برعکس عشاء کی نماز میں تاخیر افضل ہے لہذا اسے وقت نماز پڑھنے کی فضیلت اور اس کے حکم کی حدیثوں سے مستثنی سمجھنا چاہیے ۔ 2۔تاخیر صرف اس حد تک کرنی چاہیے کہ عام نمازیوں کو تکلیف نہ ہو۔ 3۔عوام کی تکلیف کا لحاظ کرتے ہوئے افضل کام کو چھوڑ کر غیر افضل اختیار کرنا جائز ہے۔ 4۔رسول اللہﷺ عام طور پر عشاء کی نماز شفق غروب ہوتے ہی ادا نہیں کرتے تھے بلکہ تاخیر فرماتے تھےاور یہ تاخیر کم زیادہ ہوتی رہتی تھی ۔حضرت جابر رضی اللہ عنہ نے فرمایا : عشاء کی نماز میں اگر لوگ زیادہ ہوتے تو نبی ﷺ جلدی نماز پڑھ لیتے اگر کم ہوتے تو تاخیر فرمادیتے ۔(صحيح البخاري مواقيت الصلاة باب وقت العشاء اذا اجتمع الناس او تاخيروا حديث :٥٦٥)