Book - حدیث 685

كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابُ الْمُحَافَظَةِ عَلَى صَلَاةِ الْعَصْرِ صحیح حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ الَّذِي تَفُوتُهُ صَلَاةُ الْعَصْرِ فَكَأَنَّمَا وُتِرَ أَهْلُهُ وَمَالُهُ

ترجمہ Book - حدیث 685

کتاب: نماز سے متعلق احکام ومسائل باب: نماز عصرکی پا بندی ضروری ہے سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا: ’’جس کی عصر کی نماز فوت ہوگئی گویا اس کے اہل و عیال اور مال و دولت( سب کچھ) تباہ و برباد ہوگئے۔‘‘
تشریح : 1۔ایک دنیا دار کی نظر میں اس سے بڑا کوئی نقصان نہیں ہوسکتا کہ اس کے بیوی بچے اور رشتہ دار سب ایک ہی بار ہلاک ہوجائیں اس کے مویشی مرجائیں مکان اور عمارتیں زمین بوس ہوجائیں روپیہ پیسہ لوٹ لیاجائے اس کا گھر رہے نہ در اور وہ کوڑی کوڑی کا محتاج ہوجائے لیکن نبی کریمﷺ کی نظر میں اتنا بڑا نقصان اس نقصان کا مقابلہ نہیں کرسکتا جو ایک نماز کے چھوڑنے سے ہوتا ہے۔جس نے نفس امارہ کی بات مان کر اور شیطان کے بہکاوے میں آکرعصر کی صرف ایک نماز چھوڑدی اس کا نقصان اسی طرح ناقابل تلافی ہے۔ 2۔ عصر کی نماز کی اہمیت دوسری نمازوں سے زیادہ ہے اس لیے قرآن مجید نے اس نماز کا خاص طور پر ذکر کیا ہےاس کی وجہ یہ ہے کہ یہ وقت کاروباری مصروفیات کا ہوتا ہےاور انسان تھوڑے سے دنیادی فائدے کے لیےاللہ کو بھول جاتا ہےلیکن دنیا کا برے سے بڑا منافع اس نقصان کا بدک نہیں ہوسکتا کیونکہ فائدہ تو دنیا کا ہے اور نقصان آخرت کا ۔اور دنیا کے تمام خزانے اور تمام نعمتیں اللہ کی نظر میں مچھر کے پر جتنی بھی وقعت نہیں رکھتیں،ارشاد نبوی ہے: اگر دنیا کی وقعت اللہ کے نزدیک ایک مچھر کے پر کے برابر بھی ہوتی تو وہ کسی کافر کو اس میں سے ایک گونٹ پانی بھی نہ پلاتا۔،،(جامع الترمذي الزهد باب ماجاء في هوان الدنيا علي الله عزوجل حديث:٢٣٢-) 3۔نماز فوت ہونے کا یہ مطلب بھی ہوسکتا ہے کہوہ نماز وقت پر ادا نہیں ہوئی؛اگرچہ بعد میں پڑھ لی۔اس صورت میں اس کے نقصان کی مثال وہ ہے جو بیان ہوئی ۔جس نے بالکل چھوڑدی اس کا نقصان تو اس سے زیادہ ہے۔ 4۔روایت کے آخری کلمات کے یہ معنی بھی کیے گئے ہیں۔ گویا وہ شخص اہل وعیال اور مال ودولت سمیت تباہ وبرباد ہوگیا۔ 1۔ایک دنیا دار کی نظر میں اس سے بڑا کوئی نقصان نہیں ہوسکتا کہ اس کے بیوی بچے اور رشتہ دار سب ایک ہی بار ہلاک ہوجائیں اس کے مویشی مرجائیں مکان اور عمارتیں زمین بوس ہوجائیں روپیہ پیسہ لوٹ لیاجائے اس کا گھر رہے نہ در اور وہ کوڑی کوڑی کا محتاج ہوجائے لیکن نبی کریمﷺ کی نظر میں اتنا بڑا نقصان اس نقصان کا مقابلہ نہیں کرسکتا جو ایک نماز کے چھوڑنے سے ہوتا ہے۔جس نے نفس امارہ کی بات مان کر اور شیطان کے بہکاوے میں آکرعصر کی صرف ایک نماز چھوڑدی اس کا نقصان اسی طرح ناقابل تلافی ہے۔ 2۔ عصر کی نماز کی اہمیت دوسری نمازوں سے زیادہ ہے اس لیے قرآن مجید نے اس نماز کا خاص طور پر ذکر کیا ہےاس کی وجہ یہ ہے کہ یہ وقت کاروباری مصروفیات کا ہوتا ہےاور انسان تھوڑے سے دنیادی فائدے کے لیےاللہ کو بھول جاتا ہےلیکن دنیا کا برے سے بڑا منافع اس نقصان کا بدک نہیں ہوسکتا کیونکہ فائدہ تو دنیا کا ہے اور نقصان آخرت کا ۔اور دنیا کے تمام خزانے اور تمام نعمتیں اللہ کی نظر میں مچھر کے پر جتنی بھی وقعت نہیں رکھتیں،ارشاد نبوی ہے: اگر دنیا کی وقعت اللہ کے نزدیک ایک مچھر کے پر کے برابر بھی ہوتی تو وہ کسی کافر کو اس میں سے ایک گونٹ پانی بھی نہ پلاتا۔،،(جامع الترمذي الزهد باب ماجاء في هوان الدنيا علي الله عزوجل حديث:٢٣٢-) 3۔نماز فوت ہونے کا یہ مطلب بھی ہوسکتا ہے کہوہ نماز وقت پر ادا نہیں ہوئی؛اگرچہ بعد میں پڑھ لی۔اس صورت میں اس کے نقصان کی مثال وہ ہے جو بیان ہوئی ۔جس نے بالکل چھوڑدی اس کا نقصان تو اس سے زیادہ ہے۔ 4۔روایت کے آخری کلمات کے یہ معنی بھی کیے گئے ہیں۔ گویا وہ شخص اہل وعیال اور مال ودولت سمیت تباہ وبرباد ہوگیا۔