کِتَابُ التَّيَمَُ بَابُ مَا جَاءَ فِي الْحَائِضِ تَرَى بَعْدَ الطُّهْرِ الصُّفْرَةَ وَالْكُدْرَةَ صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى عَنْ شَيْبَانَ النَّحْوِيِّ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أُمِّ بَكْرٍ أَنَّهَا أُخْبِرَتْ أَنَّ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَرْأَةِ تَرَى مَا يَرِيبُهَا بَعْدَ الطُّهْرِ قَالَ إِنَّمَا هِيَ عِرْقٌ أَوْ عُرُوقٌ قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى يُرِيدُ بَعْدَ الطُّهْرِ بَعْدَ الْغُسْلِ
کتاب: تیمم کے احکام ومسائل
باب: عورت اگر پاک ہونے کے بعد زرد یا مٹیالے رنگ کا پانی دیکھے تو؟
سیدہ عائشہ ؓا سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے اس عورت کے بارے میں، جسے پاک ہونے کے بعد کوئی مشکوک چیز نظر آئے ،فرمایا:’’وہ ایک رگ ہے‘‘۔ یا فرمایا: ’’وہ رگیں ہیں۔‘‘
محمد بن یحیٰ نے کہا:پاک ہونے کے بعد سے مراد غسل کے بعد ہے۔
تشریح :
1۔یہ روایت سنداً ضعیف ہے البتہ دیگر شواہد کی بناء پر معناً صحیح ہے غالباً اسی وجہ سے دیگر مھقیقین نے اسے صحیح قرار دیا ہے۔
2۔پاک ہونے کا مطلب ہےکہ حیض ختم ہوجانے کے بعد جب غسل کرلے پھر زرد یا مٹیالے رنگ کا پانی نظر آئے تو اسے حیض نہ سمجھے بلکہ وہ ایک بیماری کی سی کیفیت ہے البتہ عادت کے ایام کے اندر اس وقت تک انتظار کرنا چاہیے جب تک رنگ بالکل سفید نہ ہوجائےیاخون بالکل بند نہ ہوجائے۔
1۔یہ روایت سنداً ضعیف ہے البتہ دیگر شواہد کی بناء پر معناً صحیح ہے غالباً اسی وجہ سے دیگر مھقیقین نے اسے صحیح قرار دیا ہے۔
2۔پاک ہونے کا مطلب ہےکہ حیض ختم ہوجانے کے بعد جب غسل کرلے پھر زرد یا مٹیالے رنگ کا پانی نظر آئے تو اسے حیض نہ سمجھے بلکہ وہ ایک بیماری کی سی کیفیت ہے البتہ عادت کے ایام کے اندر اس وقت تک انتظار کرنا چاہیے جب تک رنگ بالکل سفید نہ ہوجائےیاخون بالکل بند نہ ہوجائے۔