کِتَابُ التَّيَمَُ بَابُ مَا جَاءَ فِي الْمُسْتَحَاضَةِ الَّتِي قَدْ عَدَّتْ أَيَّامَ أَقْرَائِهَا، قَبْلَ أَنْ يَسْتَمِرَّ بِهَا الدَّمُ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَإِسْمَعِيلُ بْنُ مُوسَى قَالَا حَدَّثَنَا شَرِيكٌ عَنْ أَبِي الْيَقْظَانِ عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْمُسْتَحَاضَةُ تَدَعُ الصَّلَاةَ أَيَّامَ أَقْرَائِهَا ثُمَّ تَغْتَسِلُ وَتَتَوَضَّأُ لِكُلِّ صَلَاةٍ وَتَصُومُ وَتُصَلِّي
کتاب: تیمم کے احکام ومسائل
باب: استحاضہ کی مریضہ عورت کو اگر یہ بیماری شروع ہونے سے پہلے کی مہانہ عادت کے ایام معلوم ہوں تو اس کا کیا حکم ہے ؟
سیدنا عدی بن ثابت انصاری ؓ اپنے والد سے، اور وہ عدی کے نانا سیدنا عبداللہ بن یزید خطمی ؓ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’استحاضہ والی عورت حیض کے ایام میں نماز چھوڑ دے، پھر غسل کر لے اور ہر نماز کے لئے وضو کرے اور روزے بھی رکھے، نماز بھی پڑھے۔‘‘
تشریح :
یہ روایت سنداً ضعیف ہے’’البتہ دیگر شواہد کی بناء پر صحیح ہے۔تفصیل کے لیے دیکھیے:(الارواہ’’حدیث:207)
یہ روایت سنداً ضعیف ہے’’البتہ دیگر شواہد کی بناء پر صحیح ہے۔تفصیل کے لیے دیکھیے:(الارواہ’’حدیث:207)