Book - حدیث 611

کِتَابُ التَّيَمَُ بَابُ مَا جَاءَ فِي وُجُوبِ الْغُسْلِ إِذَا الْتَقَى الْخِتَانَانِ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ حَجَّاجٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا الْتَقَى الْخِتَانَانِ وَتَوَارَتْ الْحَشَفَةُ فَقَدْ وَجَبَ الْغُسْلُ

ترجمہ Book - حدیث 611

کتاب: تیمم کے احکام ومسائل باب: جب شرم گاہیں مل جائیں تو (محض دخول سے )غسل واجب ہو جاتا ہے سیدنا عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جب ختنے باہم مل جائیں اور سپاری چھپ جائے تو غسل واجب ہو جاتا ہے۔‘‘
تشریح : سپاری(حشفہ) عضو خاص کے اس حصے کو کہتے ہیں جس پر ختنہ سے پہلے پردہ ہوتا اور ختنہ کرنے سے وہ حصہ ظاہر ہوجاتا ہے۔ختنے باہم ملنے کا مفہوم وہی ہےجو سپاری کے(عورت کے مقام مخصوص میں) چھپ جانے کا ہے۔یہ روایت ماقبل کے روایت کے ہم معنی ہیں’’اس لیے بعض نے اس کو صحیح قراردیا ہے۔ سپاری(حشفہ) عضو خاص کے اس حصے کو کہتے ہیں جس پر ختنہ سے پہلے پردہ ہوتا اور ختنہ کرنے سے وہ حصہ ظاہر ہوجاتا ہے۔ختنے باہم ملنے کا مفہوم وہی ہےجو سپاری کے(عورت کے مقام مخصوص میں) چھپ جانے کا ہے۔یہ روایت ماقبل کے روایت کے ہم معنی ہیں’’اس لیے بعض نے اس کو صحیح قراردیا ہے۔