کِتَابُ التَّيَمَُ بَابُ مَنْ قَالَ يُجْزِئُهُ غَسْلُ يَدَيْهِ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ ابْنُ الْمُبَارَكِ عَنْ يُونُسَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَأْكُلَ وَهُوَ جُنُبٌ غَسَلَ يَدَيْهِ
کتاب: تیمم کے احکام ومسائل
باب: اس شخص کی دلیل جو کہتا ہے کہ جنبی کے لیے ہاتھ دھونا کافی ہے
سیدہ عائشہ ؓا سے روایت ہے کہ جب نبی ﷺ حالت جناب میں( غسل کرنے سے پہلے) کچھ تناول فرمانا چاہتے تو اپنے ہاتھ دھولیتے۔
تشریح :
کھانا کھانے سے پہلے ہاتھ دھونا مستحب ہے اگرچہ جنبی نہ ہو لیکن جب جنبی ہو تو ہاتھ دھونا ضروری اور وضو کر لینا مستحب ہے۔
کھانا کھانے سے پہلے ہاتھ دھونا مستحب ہے اگرچہ جنبی نہ ہو لیکن جب جنبی ہو تو ہاتھ دھونا ضروری اور وضو کر لینا مستحب ہے۔