Book - حدیث 583

کِتَابُ التَّيَمَُ بَابٌ فِي الْجُنُبِ يَنَامُ كَهَيْئَتِهِ لَا يَمَسُّ مَاءً صحیح حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُجْنِبُ ثُمَّ يَنَامُ كَهَيْئَتِهِ لَا يَمَسُّ مَاءً قَالَ سُفْيَانُ فَذَكَرْتُ الْحَدِيثَ يَوْمًا فَقَالَ لِي إِسْمَعِيلُ يَا فَتَى يُشَدُّ هَذَا الْحَدِيثُ بِشَيْءٍ

ترجمہ Book - حدیث 583

کتاب: تیمم کے احکام ومسائل باب: جنبی پانی استعمال کئے بغیر سو سکتا ہے سیدہ عائشہ ؓا سے روایت کہ رسول اللہ ﷺ جنبی ہوتے تھے، تو پانی کو ہاتھ لگائے بغیر اسی حالت میں سو جاتے تھے۔ سفیان کہتے ہیں کہ ایک دن میں نے اس حدیث کا ذکر کیا تو اسماعیل نے فرمایا:لڑکے!اس حدیث کو کسی چیز سے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔
تشریح : : اسماعیل کا مقصد یہ ہے کہ یہ صرف ابو اسحاق عن اسود عن عائشہ رضی اللہ عنہ کی سند سے مروی ہے’’لہذا کوئی دوسری سند بھی ہونی چاہیےجس سے ابو اسحاق کی تائید ہو’’تاہم دوسرے طرق سے یہ روایت صحیح یا حسن قرار پاتی ہے۔(اس کی تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو احمد شاکر مصریؒ کی تعلیق ترمذی:1/202) : اسماعیل کا مقصد یہ ہے کہ یہ صرف ابو اسحاق عن اسود عن عائشہ رضی اللہ عنہ کی سند سے مروی ہے’’لہذا کوئی دوسری سند بھی ہونی چاہیےجس سے ابو اسحاق کی تائید ہو’’تاہم دوسرے طرق سے یہ روایت صحیح یا حسن قرار پاتی ہے۔(اس کی تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو احمد شاکر مصریؒ کی تعلیق ترمذی:1/202)