Book - حدیث 561

كِتَابُ الطَّهَارَةِ وَسُنَنِهَا بَابُ مَا جَاءَ فِي الْمَسْحِ عَلَى الْعِمَامَةِ صحیح حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ الْحَكَمِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى عَنْ كَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ عَنْ بِلَالٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَسَحَ عَلَى الْخُفَّيْنِ وَالْخِمَارِ

ترجمہ Book - حدیث 561

کتاب: طہارت کے مسائل اور اس کی سنتیں باب: پگڑی پر مسح کرنے کا بیان سیدنا بلال ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے موزوں پر اور سر کے کپڑے پر مسح کیا۔
تشریح : 1۔سر کا مسح سر پر بھی کیا جاسکتا ہے اور پگڑی یا دوپٹے پر بھی اور سر پر شروع کرکے پگڑی پر ختم کرنا بھی درست ہے۔صرف چوتھائی سر کے مسح کا کوئی واضح ثبوت نہیں۔ 2۔اس حدیث میں خمار سے مراد پگڑی یا سر پر بندھا رہنے والا کپڑا سر بند وغیرہ ہے۔ 3۔پگڑی کا مسح صحابہ کرام رضی اللہ عنہ کی ایک جماعت سے مروی ہے چنانچہ امام ترمذیؒ لکھتے ہیں یہ قول صحابہ کرام رضی اللہ عنہ کی ایک جماعت کا ہےان میں حضرت ابو بکررضی اللہ عنہ عمر اور انس رضی اللہ عنہ شامل ہیں اور حجرت ابو امامہ سعد بن مالک اور ابو درداء رضی اللہ عنہ سے اس کے متعلق روایت منقول ہے۔ 4۔اکثر حضرات کے نزدیک مسح عمامہ کے لیے طہارت(وضو کرکے پگڑی باندھنا) شرط نہیں۔ 1۔سر کا مسح سر پر بھی کیا جاسکتا ہے اور پگڑی یا دوپٹے پر بھی اور سر پر شروع کرکے پگڑی پر ختم کرنا بھی درست ہے۔صرف چوتھائی سر کے مسح کا کوئی واضح ثبوت نہیں۔ 2۔اس حدیث میں خمار سے مراد پگڑی یا سر پر بندھا رہنے والا کپڑا سر بند وغیرہ ہے۔ 3۔پگڑی کا مسح صحابہ کرام رضی اللہ عنہ کی ایک جماعت سے مروی ہے چنانچہ امام ترمذیؒ لکھتے ہیں یہ قول صحابہ کرام رضی اللہ عنہ کی ایک جماعت کا ہےان میں حضرت ابو بکررضی اللہ عنہ عمر اور انس رضی اللہ عنہ شامل ہیں اور حجرت ابو امامہ سعد بن مالک اور ابو درداء رضی اللہ عنہ سے اس کے متعلق روایت منقول ہے۔ 4۔اکثر حضرات کے نزدیک مسح عمامہ کے لیے طہارت(وضو کرکے پگڑی باندھنا) شرط نہیں۔