Book - حدیث 54

كِتَابُ السُّنَّةِ بَابُ اجْتِنَابِ الرَّأْيِ وَالْقِيَاسِ ضعیف حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ الْهَمْدَانِيُّ قَالَ: حَدَّثَنِي رِشْدِينُ بْنُ سَعْدٍ، وَجَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ، عَنِ ابْنِ أَنْعُمٍ هُوَ الْإِفْرِيقِيُّ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ رَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: الْعِلْمُ ثَلَاثَةٌ، فَمَا وَرَاءَ ذَلِكَ فَهُوَ فَضْلٌ: آيَةٌ مُحْكَمَةٌ، أَوْ سُنَّةٌ قَائِمَةٌ، أَوْ فَرِيضَةٌ عَادِلَةٌ

ترجمہ Book - حدیث 54

کتاب: سنت کی اہمیت وفضیلت باب: رائے اور قیاس سے پرہیز کا بیان حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:‘‘علم تین چیزیں ہیں، اور جو کچھ ان کے علاوہ ہے وہ اضافی ہے( اس کے بغیر گزارہ ہو سکتا ہے۔) محکم آیات، ثابت شدہ سنتیں اور مالی حقوق جو عدل پر مبنی ہوں۔
تشریح : (1) سند کے لحاظ سے یہ روایت ضعیف ہے، تاہم قرآن وحدیث کے علم کی اہمیت و ضرورت دوسرے بہت سے دلائل سے ثابت ہے۔ اسی طرح علم میراث کی اہمیت بھی محتاج وضاحت نہیں۔ (2) محکم آیت سے مراد یہ ہے کہ وہ آیت منسوخ ہو، نہ متشابہ۔ قرآن و حدیث میں ناسخ اور منسوخ کا علم بھی بہت اہمیت کا حامل ہے، اس کے بغیر کسی بھی مسئلے میں فیصلہ کرتے ہوئے غلطی ہو سکتی ہے۔ (3) ثابت شدہ سنت سے مراد یہ ہے کہ وہ سنت بسند صحیح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہو اور منسوخ بھی نہ ہو۔ (4) مالی حقوق کے عدل پر مبنی ہونے سے مراد یہ ہے کہ مالی معاملات میں شرعی استحقاق کے بغیر کچھ لینا دینا ظلم ہے اور اس سے دنیا میں فساد پھیلتا ہے، اس لیے مسلمان کو ان امور کی لازمی تعلیم حاصل کرنا ضروری ہے اور ان میں سے ایک علم میراث ہے۔ (1) سند کے لحاظ سے یہ روایت ضعیف ہے، تاہم قرآن وحدیث کے علم کی اہمیت و ضرورت دوسرے بہت سے دلائل سے ثابت ہے۔ اسی طرح علم میراث کی اہمیت بھی محتاج وضاحت نہیں۔ (2) محکم آیت سے مراد یہ ہے کہ وہ آیت منسوخ ہو، نہ متشابہ۔ قرآن و حدیث میں ناسخ اور منسوخ کا علم بھی بہت اہمیت کا حامل ہے، اس کے بغیر کسی بھی مسئلے میں فیصلہ کرتے ہوئے غلطی ہو سکتی ہے۔ (3) ثابت شدہ سنت سے مراد یہ ہے کہ وہ سنت بسند صحیح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہو اور منسوخ بھی نہ ہو۔ (4) مالی حقوق کے عدل پر مبنی ہونے سے مراد یہ ہے کہ مالی معاملات میں شرعی استحقاق کے بغیر کچھ لینا دینا ظلم ہے اور اس سے دنیا میں فساد پھیلتا ہے، اس لیے مسلمان کو ان امور کی لازمی تعلیم حاصل کرنا ضروری ہے اور ان میں سے ایک علم میراث ہے۔