Book - حدیث 495

كِتَابُ الطَّهَارَةِ وَسُنَنِهَا بَابُ مَا جَاءَ فِي الْوُضُوءِ مِنْ لُحُومِ الْإِبِلِ صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا زَائِدَةُ وَإِسْرَائِيلُ عَنْ أَشْعَثَ بْنِ أَبِي الشَّعْثَاءِ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ أَبِي ثَوْرٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ نَتَوَضَّأَ مِنْ لُحُومِ الْإِبِلِ وَلَا نَتَوَضَّأَ مِنْ لُحُومِ الْغَنَمِ

ترجمہ Book - حدیث 495

کتاب: طہارت کے مسائل اور اس کی سنتیں باب: اونٹ کا گوشت کھا کر وضو کرنا سیدنا جابر بن سمر ہ ؓ سے روایت ہےانہوں نے فرمایا: ہمیں رسول اللہ ﷺ نے حکم دیا کہ اونٹ کا گوشت کھا کر وضو کریں، اور بھیڑ بکری کا گوشت کھا کر وضو نہ کریں۔
تشریح : 1۔گزشتہ باب میں گوشت کھا کر وضو نہ کرنے کا بیان تھا لیکن اس میں جو واقعات ہیں وہ سب بکری کے گوشت سے متعلق ہیں جب کہ زیر مطالعہ باب کی احادیث میں اونٹ کا گوشت کھا کر وضو کرنے کا حکم دیا گیا ہے بلکہ دوسری حدیث میں تو صراحت سے اونٹ اور بکری کےمسئلہ میں فرق واضح کیا گیا ہے۔ 2۔بعض علماء نے اس حکم کو منسوخ قراردیا ہے کیونکہ حضرت جابر رضی اللہ عنہ نے فرمایا :رسول اللہ ﷺ کا آخری عمل آگ کی پکی ہوئی چیز کھا کر وضو نہ کرنا تھا۔(سنن ابي داؤد الطهارة باب في الترك الوضوء ممامست النار حديث :١٩٢ وسنن النسائي الطهارة باب ترك الوضوء مما غيرت النار حديث:١٨٥) لیکن حضرت جابر رضی اللہ عنہ کی یہ حدیث عام ہے اور زیر بحث حدیث خاص ہے،اس لیے دونوں میں تعارض نہیں۔اونٹ کے گوشت میں براء بن عازب رضی اللہ عنہ کی حدیث پر عمل ہوگا یعنی اسے کھانے کے بعد وضو کیا جائے اور دوسرے جانوروں کے گوشت میں حضرت جابر رضی اللہ عنہ کی حدیث پر کہ اسے کھانے کے بعد نیا وضو کیے بغیر بھی نماز پڑھی جاسکتی ہے۔ 1۔گزشتہ باب میں گوشت کھا کر وضو نہ کرنے کا بیان تھا لیکن اس میں جو واقعات ہیں وہ سب بکری کے گوشت سے متعلق ہیں جب کہ زیر مطالعہ باب کی احادیث میں اونٹ کا گوشت کھا کر وضو کرنے کا حکم دیا گیا ہے بلکہ دوسری حدیث میں تو صراحت سے اونٹ اور بکری کےمسئلہ میں فرق واضح کیا گیا ہے۔ 2۔بعض علماء نے اس حکم کو منسوخ قراردیا ہے کیونکہ حضرت جابر رضی اللہ عنہ نے فرمایا :رسول اللہ ﷺ کا آخری عمل آگ کی پکی ہوئی چیز کھا کر وضو نہ کرنا تھا۔(سنن ابي داؤد الطهارة باب في الترك الوضوء ممامست النار حديث :١٩٢ وسنن النسائي الطهارة باب ترك الوضوء مما غيرت النار حديث:١٨٥) لیکن حضرت جابر رضی اللہ عنہ کی یہ حدیث عام ہے اور زیر بحث حدیث خاص ہے،اس لیے دونوں میں تعارض نہیں۔اونٹ کے گوشت میں براء بن عازب رضی اللہ عنہ کی حدیث پر عمل ہوگا یعنی اسے کھانے کے بعد وضو کیا جائے اور دوسرے جانوروں کے گوشت میں حضرت جابر رضی اللہ عنہ کی حدیث پر کہ اسے کھانے کے بعد نیا وضو کیے بغیر بھی نماز پڑھی جاسکتی ہے۔