Book - حدیث 478

كِتَابُ الطَّهَارَةِ وَسُنَنِهَا بَابُ الْوُضُوءِ مِنَ النَّوْمِ حسن حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ زِرٍّ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ عَسَّالٍ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْمُرُنَا أَنْ لَا نَنْزِعَ خِفَافَنَا ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ إِلَّا مِنْ جَنَابَةٍ لَكِنْ مِنْ غَائِطٍ وَبَوْلٍ وَنَوْمٍ

ترجمہ Book - حدیث 478

کتاب: طہارت کے مسائل اور اس کی سنتیں باب: نیند کی وجہ سے وضو کرنا سیدنا صفوان بن عسال ؓ سے روایت ہے ، انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ ہمیں حکم دیتے تھے کہ ہم تین دن تک اپنے موزے نہ اتاریں سوائے اس کے کہ جنابت کی وجہ سے ( غسل کرنا پڑے۔ تب تو اتارنا ہی پڑیں گے) لیکن پیشاب، پاخانے، یا نیند کی وجہ سے( موزے اتارنے کی ضرورت نہیں۔)
تشریح : 1)اس سے معلوم ہوا کہ جس طرح پیشاب یا پاخانے کے بعد وضو کی ضرورت ہوتی ہے اسی طرح نیند کے بعد بھی وضو کی ضرورت ہوتی ہے ۔ 2۔وضو میں پاؤں دھونا ضروری ہیں لیکن اگر موزے پہنے ہوئے ہوں توان پر مسح کرلینا کافی ہےبشرطیکہ پہننے سے پہلے پورا وضو کیا ہواور اس میں پاؤں بھی دھوئے ہوئے ہوں۔( صحيح مسلم الطهارة باب المسح علي الخفين حديث:٢٧٢) 3۔تین دن کی یہ مدت مسافر کے لیے ہے۔مقیم سرف ایک دن رات تک مسح کرسکتا ہے۔حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ نے (موزوں پر مسح کے لیے)مسافر کے لیے تین دن رات کی مدت مقرر فرمائی ہےاور مقیم کے لیے ایک دن رات کی۔( صحیح مسلم الطھارۃ باب التوقیت فی المسح علی الخفین حدیث:276) 1)اس سے معلوم ہوا کہ جس طرح پیشاب یا پاخانے کے بعد وضو کی ضرورت ہوتی ہے اسی طرح نیند کے بعد بھی وضو کی ضرورت ہوتی ہے ۔ 2۔وضو میں پاؤں دھونا ضروری ہیں لیکن اگر موزے پہنے ہوئے ہوں توان پر مسح کرلینا کافی ہےبشرطیکہ پہننے سے پہلے پورا وضو کیا ہواور اس میں پاؤں بھی دھوئے ہوئے ہوں۔( صحيح مسلم الطهارة باب المسح علي الخفين حديث:٢٧٢) 3۔تین دن کی یہ مدت مسافر کے لیے ہے۔مقیم سرف ایک دن رات تک مسح کرسکتا ہے۔حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ نے (موزوں پر مسح کے لیے)مسافر کے لیے تین دن رات کی مدت مقرر فرمائی ہےاور مقیم کے لیے ایک دن رات کی۔( صحیح مسلم الطھارۃ باب التوقیت فی المسح علی الخفین حدیث:276)